جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے مہنگی بجلی کے خلاف چاروں صوبوں میں دھرنے دینے کا اعلان کردیا اور کہاکہ کل عوام اور تاجر برادری نے پُرامن ہڑتال کی، جس میں پیغام دیا گیا کہ ہم سابقہ حکمرانوں کے کیے گئے معاہدوں کو نہیں مانتے۔
جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹر منصورہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہاکہ کل عوام اور تاجر برادری نے پرامن ہڑتال کرتے ہوئے پیغام دیاکہ ہم سابقہ حکمرانوں کے کیے گئے معاہدوں کو نہیں مانتے اور مہنگی بجلی اگر حکومت خریدتی ہے تو یہ حکومت کا جرم ہے، عوام کیوں بھگتیں؟
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی معاہدوں کی تفصیلات لے کر سپریم کورٹ جائے گی۔ آئی پی پیز کے معاہدوں کا نقصان عوام کو ہورہا ہے۔ لوگ بجلی کے بل ادا کرنے کے لیے گھریلو اشیا فروخت کررہے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ پڑوسی ممالک میں بجلی پاکستان سے سستی ہے، ملک میں لینڈ، ڈرگ، آٹا مافیا من مانی کررہا ہے، جس سے پاکستان کے عوام مشکل میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں چینی 190 سے 200 روپے فی کلو مل رہی ہے، بجلی کا بل آمدن سے زیادہ ہے لیکن افسوس ہے کہ نگراں وزیراعظم نے بجلی کے مسئلے کو نان ایشو قراردے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ حکومت عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے، نگراں حکومت سے سوال ہے کہ آپ ملک کو کس طرف لے جارہے ہیں، کیا نگرانی کا یہی مطلب ہے؟
واضح رہے کہ 2 ستمبر کو جماعت اسلامی کی کال پر ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی، اس موقع پر پنجاب بار کونسل اور بلوچستان بار کونسل نے بھی عدالتی بائیکاٹ کرتے ہوئے مہنگائی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔