بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ سیاسی مسائل کے حل کے لیے تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا پڑے گا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں لاپتا افراد کا مسئلہ مہنگائی اور امن وامان کے مسئلے جتنا ہی ہے۔ ہم نے پی ٹی آئی حکومت کا ساتھ لاپتا افراد کا مسئلہ حل نہ ہونے پر چھوڑا تھا۔
اختر مینگل نے کہاکہ طاقتور حلقوں کے سامنے چیف جسٹس بھی بے بس ہیں، بلوچستان کا کوئی ایک علاقہ بھی محفوظ نہیں، آج صبح بھ وڈھ میں اسکول ٹیچر کو قتل کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
سربراہ بی این پی نے کہاکہ صوبے میں امن و امان کی فضا خراب کی جا رہی ہے، ہم نے پہلے روز سے ہی اسمبلی فلور پر لاپتا افراد کے معاملے پر بات کی، 2006 میں مشرف دور میں بھی لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھائی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے لاپتا افراد کے معاملے پر دوٹوک موقف اپنانے کی وجہ سے نقصان اٹھایا لیکن پیچھے نہیں ہٹے۔
اس موقع پر انہوں نے ابراہیم لہڑی کو بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہا۔ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سیاست میں نوجوانوں کی شمولیت خوش آئند ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بی این پی میں لوگوں کی شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ سیاسی طور پر بیدار ہوچکے ہیں، ہم انتخابات کے انتظار میں ہیں۔
اختر مینگل نے کہاکہ گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ کے استعفیٰ دینے سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں، وہ صوبے کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں مگر بے بس ہیں۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ ابراہیم لہڑی نے کہاکہ سردار اختر مینگل اور سردار عطااللہ مینگل کی بلوچستان کے لیے خدمات دیکھتے کو ہوئے بی این پی میں شامل ہورہا ہوں۔