دبئی پولیس نے اپنے ہاں ٹوئٹر صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر قانونی منشیات کے بارے میں واٹس ایپ پر موصول ہونے والے پیغامات کا جواب دیں نہ ہی انہیں آگے بھیجیں ۔ دبئی پولیس کی یہ مہم سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات کو فروغ دینے والوں کے خلاف ہے۔
دوبئی پولیس نے فون صارفین کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے ” واٹس ایپ پر کسی اجنبی کی طرف سے ملنے والے پیغامات ملنے سے ہوشیار رہیں ! ایسے پیغامات کا جواب نہ دیں ، ایسے پیغامات کو آگے پھیلانے سے بھی گریز کریں ۔” جیسے ہی یہ پیغامات ملیں فورا ٹول فری نمبر پر اطلاع دے کر غیر قانونی منشیات کے خلاف جنگ میں شامل ہوں۔
دبئی میں انسداد منشیات کے جنرل ڈپارٹمنٹ کے قائم مقام ڈائریکٹر بریگیڈیئر خالد بن مواعزا نے بتایا کہ پولیس کو گزشتہ سال گمنام پیغامات کی 2,200 سے زائد رپورٹس موصول ہوئیں ، جس کے نتیجے میں 527 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔
شارجہ پولیس کے محکمہ انسداد منشیات کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل ماجد العصام نے کہا کہ منشیات کے پیغامات دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بھی پھیلائے جا رہے ہیں کیونکہ ڈیلرز ممکنہ خریداروں کی تلاش میں وسیع پیمانے پر کام کر رہے ہیں۔
ان میں سے متعدد گروہ متحدہ عرب امارات سے باہر کام کرتے ہیں ، لیکن ملک کے اندر ان کے ساتھی موجود ہیں جو منشیات تک رسائی میں مدد دیتے ہیں ۔ وہ لوگوں سے مقامی بینک میں رقم جمع کرنے کو کہتے ہیں اور انھیں ریتلے علاقے میں کسی خاص جگہ کا بتاتے ہیں جہاں انھوں نے منشیات دفن کی ہوتی ہیں۔
اب پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے ، جس کے نتیجے میں سینکڑوں ڈیلرز اور ان کے ساتھی پکڑے گئے ہیں۔
ابوظہبی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر حال ہی میں ملک بھر میں مختلف علاقوں میں ایسی سرگرمیوں میں ملوث 142 مجرموں کو گرفتار کیا ہے ۔ اور ان کے قبضہ سے تقریباً 816 کلو گرام مختلف نشہ آور اشیاء ضبط کی گئیں۔
فیڈرل پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ اور سوشل میڈیا پر پروموشن کی خاطر معلومات شیئر کرنا جرم ہے جس کی سزا بھاری بھرکم جرمانہ ہوسکتا ہے۔ اگر کوئی ایسے مذموم مقاصد کے لئے ویب سائٹ بناتا ہے یا چلاتا ہے یا پھر منشیات کی سمگلنگ یا فروغ سے متعلق معلومات شائع کرتا ہے ، جرمانے کے ساتھ ہی ساتھ قید کا بھی سامنا ہوسکتا ہے ۔
Messages from a stranger on WhatsApp .. Be Cautious!
Don’t respond, interact with, or share such messages. Here’s what you can do next!
Join the fight against illicit drugs by reporting such messages to the #DubaiPolice toll-free no. 901 or the E-crime platform. #DPAwareness pic.twitter.com/KNjj43APhp— Dubai Policeشرطة دبي (@DubaiPoliceHQ) February 17, 2023