بجلی صارفین کو ریلیف کے لیے غیر روایتی حل تلاش کر رہے ہیں، نگراں وزیراعظم

پیر 4 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے یقین دلایا ہے کہ ان کی حکومت بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حقائق پر مبنی غیرروایتی حل تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہے، عام انتخابات کا انعقاد آئین کے مطابق جلد ازجلد کرانے کے لیے ہرممکن معاونت فراہم کریں گے۔

پیر کو غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ حکومت بجلی کے بلوں کے معاملہ پر مالیاتی اداروں کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ عوام کو مطمئن کرنے کے لیے حقائق پر مبنی فیصلہ کرے گی، گردشی قرضہ، بجلی چوری اور لائن لاسز بڑے چیلنجز ہیں، حکومت احتجاج کرنے والے لوگوں کے جذبات مجروح کیے بغیر اس مسئلہ کا کم مدتی حل تلاش کرے گی۔

عام انتخابات کے لیے قانون کے مطابق سہولت فراہم کریں گے

انہوں نے کہاکہ عام انتخابات کے جلد از جلد قانون کے مطابق انعقاد کے لیے سہولت فراہم کرنا عبوری حکومت کا مینڈیٹ ہے، آئین کے مطابق مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کی تشکیل نو کیے بغیر عبوری حکومت نے معاشی بحالی میں سہولت کے لیے سرمایہ کاری کے حصول کی پالیسی پر توجہ مرکوز کی ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) معاشی بحالی کی حکمت عملی ہے جس میں زراعت، معدنیات، دفاعی پیداوار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی فوری نجکاری کی جائے گی

اپنی حکومت کے معاشی اصلاحاتی ایجنڈے کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ دو یا اس سے زیادہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی فوری نجکاری کی جائے گی، بجلی اور ٹیکس کے شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، حکومت وسط مدتی اصلاحات کی بنیاد فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی منصوبہ بندی کے لیے اسٹریٹجک راہ متعین کرنے کے لیے قابل عمل حکمت عملی تشکیل دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تمام سیاسی جماعتوں کو بلاامتیاز عام انتخابات میں حصہ لینے کے مساوی مواقع میسر ہوں گے تاہم بعض سیاسی جماعتوں کا رویہ تشدد پسندانہ ہے جس سے ملکی قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

افغاستان سے انخلا کے وقت رہ گئے ہتھیار امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں

ٹی ٹی پی کی جانب سے دہشت گرد حملوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ افغانستان سے انخلا کے دوران وہاں پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے باقی رہ جانے والے ہتھیار علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ غیرملکی افواج اپنے مفادات کے حصول کے بعد افغانستان سے چلی گئیں تاہم ہم اپنے ملک، بچوں، مساجد اور عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے تیار ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعلقات ثقافت، مذہب اور سماجی ربط پر مبنی ہیں، پاکستان نے افغان مہاجرین کی میزبانی کی، حکومت غیرقانونی مہاجرین کے مسئلہ کے حل کے لیے پالیسی تشکیل دے رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت کے پاک فوج کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور دونوں بالخصوص معاشی بحالی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے عوام نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر سی پیک منصوبوں کا خیرمقدم کیا اور اب یہ منصوبہ دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

چینی شہریوں کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کی جائے گی

انہوں نے چینی شہریوں کو ہرممکن سیکیورٹی فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

بلوچستان میں چاندی اور سونے کے 6 ٹریلین ڈالر کے ذخائر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ جلد شروع ہو گا۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ پاکستان کو دنیا میں مختلف انداز میں پیش کرنے کے لیے معدنیات کے علاقوں کی تلاش کے لیے ماڈل وضع کیا جائے۔

سعودی عرب اور یو اے ای 25 ، 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے

وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ سے 25 ، 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری دو سے 5 سال میں پاکستان آئے گی۔

انہوں نے کہاکہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ سماجی عدم توازن پیدا کرنے کی کوشش تھی، موجودہ خطرات سے قانون کے مطابق نمٹنا ضروری ہے اور وہ ایسے رویے سے قانون کے مطابق نمٹنے کی حمایت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp