سوڈان: خانہ جنگی سے بے گھر ہوئے فاقہ زدہ بچے کیڑے کھانے پر مجبور

منگل 5 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوڈان میں فوج اور منحرف ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ کے درمیان کئی ماہ سے جاری شدید لڑائیوں کے باعث عوام پس کر رہ گئے ہیں اور بھوک و افلاس کا یہ عالم ہے کہ لوگ فاقوں سے مرتے اپنے بچوں کو کیڑے مکوڑے تک کھلانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق بے گھر ہونے والے لوگ المناک حالات سے دوچار ہیں اور پناہ ڈھونڈنے کے ساتھ ساتھ خوراک کی عدم دستیابی کا بھی شکار ہیں۔ ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ بے گھر ہونے والے لوگ بچوں کو کیڑے کھلانے پرمجبور ہیں۔

امدادی تنظیم سے تعلق رکھنے والی سوزانا برجیس نے انکشاف کیا کہ چاڈ میں بے گھر ہونے والوں میں سے کچھ لوگوں کو 5 ہفتوں سے کھانا نہیں ملا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے بچوں کو کیڑے مکوڑے، گھاس اور پتے کھلاتے ہیں۔

سوزانا برجیس کا کہنا تھا کہ خوراک نہ ملنے اور غیرصحت بخش چیزیں کھانے سے بچوں میں صحت کے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ انسانی امدادی اداروں کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ملیریا، اسہال اور غذائی قلت کے بہت سے کیسز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اقوام متحدہ نے توجہ دلائی کہ ہے کہ وبائی امراض خاص طور پر ہیضہ اور خسرہ مہاجرین میں تیزی سے پھیلنے والے امراض ہیں اور بہت سے لوگ ان بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

دریں اثنا مشرقی افریقہ میں پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر اور ہارن آف افریقہ اور بحیرات الکبریٰ کے علاقے کے ریجنل ڈائریکٹر ماما ڈو ڈیان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ہمیں ان بیماریوں سے بچوں کے مرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان حادثات کو مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے مگر ہمیں وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومتوں اور میزبان ممالک کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہوں اور انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد میں اضافہ کریں۔

ملک کے 60 لاکھ سے زائد افراد کو قحط کا سامنا

سوڈان کے 4 کروڑ 80 لاکھ افراد میں سے نصف کو انسانی امداد کی ضرورت ہے جبکہ 60 لاکھ قحط کے دہانے پر ہیں۔

اس جنگ کے نتیجے میں کم از کم 5 ہزار افراد ہلاک ہوئے اور ملک میں 36 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں 10 لاکھ افراد پڑوسی ممالک ہجرت کرچکے ہیں۔

چاڈ کو سب سے نمایاں پڑوسیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جس نے بڑی تعداد میں بے گھر ہونے والے سوڈانی باشندوں کو پناہ دی ہے۔ چاڈ میں پناہ لینے والے سوڈانی مہاجرین کی تعداد 4 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp