رانی پور: کمسن بچی کی ہلاکت کا کیس، مبینہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع

جمعرات 7 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ کے ضلع خیرپور کے علاقے رانی پور میں پیر کی حویلی میں مبینہ تشدد سےکمسن بچی کی ہلاکت کے الزام میں گرفتار مبینہ ملزم اسد شاہ اور امتیاز کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔

جمعرات مقدمے کی سماعت کے دوران مبینہ ملزمان اسد شاہ اور امتیاز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران پولیس نے ملزمان کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے مبینہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی۔

مبینہ ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اسد شاہ سے ان کی والدہ کو ملنے کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے مبینہ ملزم سے والدہ کو ملاقات کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ سندھ کے ضلع خیرپور میں واقع رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کمسن بچی کی تڑپتے ہوئے ہلاکت کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی جس کے بعد پولیس نے بچی پر تشدد اور ہلاکت کے الزام میں اسد شاہ اور امتیاز کو گرفتار کر کے جیل میں بند کر دیا تھا۔

بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ لوگ انتہائی غریب ہیں اس لیے ان کی بچی پیر کی حویلی میں کام کرتی تھی۔ لواحقین کے مطابق انہیں فون پر بتایا گیا کہ بچی پیٹ میں درد کی وجہ سے انتقال کرگئی ہے۔ تاہم بعد ازاں بچی کی قبر کشائی کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا جس کی

ابتدائی رپورٹ کے مطابق کمسن فاطمہ کا جسم گلنے کی ابتدائی کنڈیشن میں تھا، فاطمہ کا چہرہ ایک طرف سے نیلا اور دوسری جانب سے ہرا ہوچکا تھا اور فاطمہ کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔

ابتدائی میڈیکل رپورٹ میڈیکل بورڈ کےتمام 8 ڈاکٹرزکے دستخط سے جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق فاطمہ کی آنکھ، کمر، پیشانی، پیر، گھٹنے اور ہاتھ پر تشدد کےنشانات تھے۔ لاش کے کچھ اجزا کو مائیکروبیالوجی کے لیے بھیجا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp