نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایات پر ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن شروع کا آغاز ہو گیا ہے۔
اس سلسلے میں کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) حکام نے بھی بلوچستان میں بجلی چوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
کیسکوکے چیف عبدالکریم جمالی کے مطابق بلوچستان کے علاقے نوشکی، پشین، خانوزئی اورلورالائی میں67 بجلی چوروں کے کنکشن منقطع اور برقی آلات ضبط کیے گئے ہیں جبکہ ان تمام بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواستیں بھی جمع کر دی گئی ہیں۔
کیسکو چیف نے مزید بتایا کہ کوئٹہ میں تقریبا 2 کروڑ30لاکھ روپے کی نا دہندہ سیمنٹ فیکٹری اور44لاکھ روپے کی نادہندہ ایک آئس فیکٹری کے کنکشن بھی بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث منقطع کردیے گئے ہیں۔
کیسکو چیف نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کو مزید تیز کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ وفاقی نگراں وزیرتوانائی محمد علی نے بدھ کو ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ بجلی کی بڑھتی قیمتوں کی ایک بڑی وجہ بجلی کی چوری ہے، ہر سال 589 ارب روپے کی بجلی چوری کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا تھا کہ حکومت بجلی کے بلوں کے معاملہ پر مالیاتی اداروں کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ عوام کو مطمئن کرنے کے لیے حقائق پر مبنی فیصلہ کرے گی۔ گردشی قرضہ، بجلی چوری اور لائن لاسز بڑے چیلنجز ہیں۔ حکومت احتجاج کرنے والے لوگوں کے جذبات مجروح کیے بغیر اس مسئلہ کا کم مدتی حل تلاش کرے گی۔