گزشہ روز کراچی کے علاقہ سرجانی ٹاؤن میں فائرنگ سے ہلاک ہونیوالے جماعت اسلامی کے کونسلر محمد حبیب کو آج سپردِ خاک کردیا گیا ہے، پولیس کے مطابق اس قتل کا مقدمہ مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں سرجانی ٹاون تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان مکینک مزمل کو بھی اغوا کرکے لے گئے تھے جو رات گئے گھر پہنچ گیا ہے۔ مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور اغوا کی دفعات کے تحت بجلی چور مافیا کے سرغنہ سمیت 6 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کو دیے گئے مکینک کے ابتدائی بیان کے مطابق، بجلی چور کارندوں نے اسے اپنے ہمراہ جونی کے پاس چلنے کا کہا، سب لوگ ایک جگہ رش دیکھ کر رک گئے، وہاں جماعت اسلامی کے کونسلز حبیب صاحب اپنی ٹیم کے ہمراہ موجود تھے۔
پولیس کے مطابق اس موقع پر کونسلر اور کنڈا مافیا میں تلخی ہوئی اور انہوں نے فائرنگ کردی، کنڈا مافیا فائرنگ کے بعد مکینک کو اپنے ہمراہ لے گئے اور بعد ازاں تشدد کے بعد چھوڑ دیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی کے منتخب کونسلر محمد حبیب نماز جنازہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عوامی خدمت کے میدان میں سرگرم عوامی نمائندوں کو دھونس اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔ محمد حبیب شہید کنڈا مافیا کے خلاف عوام کی نمائندگی کرنے کے لیے گئے تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے الزام عائد کیا کہ کے الیکٹرک مافیا کو تمام حکومتی جماعتوں کی سرپرستی حاصل ہے اور اسی مافیا نے محمد حبیب کو فائرنگ کرکے شہید کیا۔ مافیا کھلے عام گولیاں اسی لیے چلاتے ہیں کیوںکہ جانتے ہیں کہ ان کی پیچھے سرپرستی کرنے والے موجود ہیں۔ انہوں نے آئی جی سندھ ، ڈی جی رینجرز سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کمپنی کی جانب سے کنڈوں اور نادھندگان کے خلاف مسلسل کارروائیاں جاری ہیں، کے الیکٹرک نے رواں سال 9 ماہ کے دوران 14 ہزار سے زائد کارروائیاں کی ہیں۔ ’روزانہ کی بنیاد پر 60 سے زائد کارروائیاں کی جاتی ہے ، کارروائیوں کے دوران 1 لاکھ 30 کلو غیر قانونی ہزاروں کنڈے ہٹائے گئے ہیں۔‘
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کنڈے بجلی کے نظام کو متاثر کرنے کے ساتھ جانی اور مالی نقصان کا باعث ہیں، بجلی کی چوری میں کمی اور بلوں کی ادائیگی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی یا خاتمے کا باعث بنتی ہیں۔ ’عوام سے اپیل ہے کہ وہ کے الیکٹرک کی ٹیموں کو کام کرنے میں مدد کریں تاکہ بجلی کی فراہمی کو بہتر بنایا جاسکے۔‘