چترال کے عوام نے کہا ہے کہ چترال ایک پرامن علاقہ ہے اور یہاں کے لوگ کسی دہشتگرد کو اپنے علاقے میں آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
چترال کی صورتحال پر پراپیگنڈا کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے چترال کے عوام نے کہا کہ پاک فوج اور فرنٹیئر کور نے بڑی بہادری سے چترال میں داخل ہونے والے دہشتگردوں کو مار بھگایا۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاک فوج، فرنٹیئر کور اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، افغانستان کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔
چترال کے عوام کا کہنا تھا امن و امان کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف وہ اپنی فوج کے شانہ بشانہ مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے سیاحوں سے درخواست کی ہے کہ وہ بے خوف ہو کر چترال آئیں۔
سیاحوں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چترال کے علاقہ دروش میں زندگی رواں دواں ہے، حالات بالکل پرامن ہیں اور بازاروں میں خوب چہل پہل ہے۔
مزید پڑھیں
گزشتہ روز چترال کے ڈپٹی کمشنر محمد علی خان نے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ چترال میں اسکول، یونیورسٹیاں، ہسپتال اور بازار معمول کے مطابق کھلے ہوئے ہیں اور صورتحال مکمل قابو میں ہے۔
واضح رہے 6 ستمبر کو چترال کے علاقے کیلاش میں پاک افغان سرحد پردہشت گردوں پاک فوج کی دو چوکیوں پر حملہ کیا تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کا دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس دوران 12 دہشتگرد ہلاک ہو گئے، جبکہ بہادری سے لڑتے ہوئے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ۔