نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی کابینہ کے ارکان سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں سرمایہ کاروں کے لیے ویزہ پالیسی میں آسانی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس کے علاوہ اسمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر اتفاق کیا گیا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں، نگراں وزیراعظم
اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے اوپن پاکستان کے حوالہ سے نئی ویزہ رجیم کے حوالہ سے اہم فیصلے کیے ہیں، جس کے تحت کاروباری افراد یا سرمایہ کار بیرون ملک سے بین الاقوامی کاروباری اداروں کی دستاویز پر پاکستان کا ویزہ آسانی سے حاصل کرسکیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے تمام چیمبرز اور کاروباری افراد پاکستان سے باہر کسی فرد کو ایسی دستاویز جاری کریں گے اس کی بنیاد پر اس فرد کو ویزہ کے اجرا میں آسانیاں ہوں گی۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ افراد کے ساتھ ساتھ درمیانے اور بڑے کاروباری اداروں سے منسلک افراد کو بھی یہ آسان ویزہ رجیم کی سہولیات میسر ہوں گی۔اس سے پاکستان کاروبار اور معیشت کے ایک نئے دور میں داخل ہونے جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، معاون خصوصی سمندر پار پاکستانی جواد سہراب ملک، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اینڈ آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف اور وزیر قانون و ماحولیاتی تبدیلی عرفان اسلم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ٓآئی ایف سی میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کیا۔
پریس کانفرنس کا مقصد اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرنا ہے، مرتضیٰ سولنگی
بریفنگ کے آغاز پر وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بتایا کہ اس پریس کانفرنس کا مقصد اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے حوالے سے آگاہ کرنا ہے۔
اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی بنائی گئی ہے، وزیر داخلہ
پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہاکہ آج کے اجلاس میں سب سے اہم بات ویزہ پالیسی تھی، کوئی بھی سرمایہ کار پاکستان میں آکر سرمایہ کاری کرنا چاہے تو اس ملک کی وزارت خارجہ سے ہمیں کلیئرنس چاہیے ہو گی اس کے فوری بعد ویزہ جاری کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ویزہ پالیسی کو کاروبار دوست بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ ملک میں ڈالر سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی بنائی گئی ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہاکہ کسی کو بھی ملک میں اپنا ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، دہشتگردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، بلوچستان میں آج دہشتگردوں نے 6 لوگوں کو اٹھایا ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی بازیابی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سیل بنانے کا فیصلہ
معاون خصوصی سمندر پار پاکستانیز جواد سہراب ملک نے کہاکہ بیرون ممالک میں موجود پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک سیل بنانے ک فیصلہ کیا گیا ہے۔
جواد سہراب ملک نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضے ہو جاتے ہیں، اس طرح کے دیگر بھی مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کئی منصوبے رکے ہوئے تھے جن پر جلد کام شروع ہو گا۔
معیشت اور ٹیکس کے نظام کو ڈیجیٹل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر آئی ٹی
سائنس و ٹیکنالوجی اینڈ آئی ٹی کے وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں معیشت اور ٹیکس کے نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور جو لوگ ٹیکس دے رہے ہیں ان کے ٹیکس کا تعین کیا جائے۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی کمپنیوں کو ڈالر پاکستان لانے کے لیے آسانی پیدا کی جائے گی، اس کے علاوہ آئی ٹی سیکٹر پر توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 5 لاکھ لوگوں کے لیے فری لانسنگ کی سہولت مہیا کی جائے گی، کیش کے نظام کو بھی ڈیجیٹلائزیشن کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔
پاکستان کلائیمیٹ چینج فنڈ بنانے پر بات ہوئی ہے، وزیر ماحولیاتی تبدیلی
وزیر قانون و ماحولیاتی تبدیلی عرفان اسلم نے کہاکہ گزشتہ برس سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہمیں ہر سال اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان کلائیمیٹ چینج فنڈ بنانے پر بات ہوئی ہے۔
نئے صدر کے انتخاب تک عارف علوی صدر رہیں گے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر مملکت اس وقت تک آفس ہولڈ کر سکتے ہیں جب تک نئے صدر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔
ایس آئی ایف سی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا رجحان مثبت ہے، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ جیل عباس جیلانی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں خارجہ امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، آج کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھائے جائیں گے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہاکہ امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتری کی طرف جا رہے ہیں، اس کے علاوہ چین کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہاکہ ہماری تمام ممالک کے ساتھ تجارت بڑھی ہے، ایس آئی ایف سی کا مقصد یہ ہے کہ اگر سرمایہ کاروں کو کہیں کوئی مشکلات پیش آتی ہیں تو ان کو دور کیا جائے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا ’اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرمایہ کاروں کو لانگ ٹرم ویزے دیے جائیں گے‘۔
جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی کی وجہ سے بہت سے ممالک نے مثبت رجحان کا اظہار کیا ہے۔
اس موقع پر جی 20 اجلاس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ پاکستان جی 20 کا ممبر ہی نہیں ہے۔