مری میں100 سالہ تاریخی اسکول کی اراضی پر جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیرکا فیصلہ

پیر 11 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک میں نظام تعلیم پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے، غربت اور سہولیات کے فقدان کے باعث لاکھوں بچے اسکول نہیں جا پاتے۔ ایسے میں حکومت اورعدلیہ کے متنازع فیصلوں نے ملک و قوم کے مستقبل سے متعلق سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حکم پرحکومت پنجاب مری میں 100 سال پرانے ایم سی ہائی اسکول، جھیکا گلی کو ختم کر کے اس کی اراضی پر جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر و توسیع کی تیاری میں مصروف ہے۔

بورڈ آف ریونیو پنجاب کی جانب سے 28 اگست کو لکھے گئے ایک لیٹر میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس مری کی توسیع کے لیے 21 اگست کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد ہوا تھا۔

اس اجلاس میں چیف جسٹس نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ مری میں جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیرکے لیے 2 کنال 15 مرلے اراضی ایک ہفتے کے اندر اندر لاہور لائیکورٹ کو منقتل کریں۔

عدلیہ اور حکومت کے نمائندوں نے اپنے فیصلے میں اسکول کی تاریخی اہمیت کو یکسر نظر انداز کیا۔ دلچسپ امر تو یہ ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس کی توسیع کے لیے اسکول کی زمین کو بالکل مفت حاصل کیا جائے گا۔

البتہ حاتم طائی کی قبر پر لات مارتے ہوئے محکمہ ریونیو پنجاب نے اپنے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسکول کو کسی اور جگہ منتقل کرنے کے لیے اتنا ہی رقبہ حاصل کر لیں۔

مذکورہ اجلاس کے ٹھیک ایک ہفتہ گزرنے کے بعد اسی روز رجسٹرارلاہور ہائیکورٹ نے راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے محکمہ ریونیوکے لیٹرکا حوالہ دیتے ہوئے انہیں کہا کہ وہ اسکول کی زمین کا قبضہ فوری طور پر حاصل کریں۔

جھیکا گلی، مری میں واقع ایم سی ہائی اسکول ایک 100 سال قدیم درسگاہ ہے جہاں مقامی اورقریبی علاقوں کے غریب طلبہ ایک صدی سے علم کی پیاس بجھا رہے ہیں۔

سینئر صحافی انصار عباسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اس حوالے سے محکمہ ریونیو پنجاب اور رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کے لیٹرز پوسٹ کیے ہیں۔

انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت پرپنجاب حکومت جھیکا گلی مری کی اراضی جوڈییشل کمپلیکس کی تعمیر و توسیع کے لیے حاصل کرنے کے عمل میں مصروف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp