سپریم کورٹ نے بینظیر بھٹو کی حکومت گرانے کی سازش میں ملوث فوجی افسروں کی سزائیں برقرار رکھتے ہوئے ان کی اپیلیں خارج کر دی ہیں۔ دوسری جانب پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دی۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے کی سازش میں ملوث دو فوجی افسران کرنل (ر)آزاد منہاس اور کرنل(ر)عنایت اللہ کی سزاؤں کیخلاف اپیلیں خارج کر دی ہیں۔ 15 فروری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ جسٹس منیب اختر نے پڑھ کر سنایا۔
دونوں سابق فوجی افسروں کیخلاف 1995 میں بینظیر بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں کارروائی کی گئی تھی۔ فیلڈ کورٹ مارشل نے آزاد منہاس کو 2 جب کہ عنایت اللہ کو 4 سال قید بامشقت اور برطرفی کی سزا سنائی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ سے درخواستیں مسترد ہونے کے بعد درخواست گزاروں نے 2016 میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی نظر ثانی درخواست غیر موثر ہونے پر خارج کردی ہے، دوران سماعت وکیل توفیق آصف نے کہا کہ مقدمہ 6 سال بعد سماعت کے لیے مقرر ہوگا تو درخواست غیر موثر ہی ہوگی۔
جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تشویش متعلقہ کوارٹر تک پہنچا دیں گے۔ کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نےکی۔