خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے 27 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں کی، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا ٹرائل اٹک جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
عمران خان کا ٹرائل اٹک جیل میں کرنے سے متعلق وزارت قانون کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، جس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے 9 وکلاء کو اٹک جیل جانے کی اجازت دی گئی۔
واضح رہے سائفر کیس کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے ٹیم بھی اٹک جیل میں موجود تھی۔
مزید پڑھیں
اٹک جیل کے باہر پاکستان تحریک انصاف کی لیگل ٹیم کے سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تمام درخواستیں زیر التوا ہیں سب سے اہم درخواست ضمانت کی ہے، لیکن پراسیکیوشن ضمانت کی درخواست پر عدالت کی معاونت نہیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اٹک جیل میں رکھنے کی کوئی مناسب وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 26 ستمبر تک توسیع کر دی گئی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ہی اس کیس میں بھی سماعت کی جس کے بعد جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی۔
I am a political prisoner, says Shah Mahmood Qureshi as he’s presented before the court in Cypher official secrets act violation case pic.twitter.com/oxIisxW3yr
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) September 13, 2023
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں ہتھکڑی لگا کر عدالت پہنچایا گیا۔
شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں بے قصور ہوں اور سیاسی قیدی ہوں، اللہ مجھے صبر سے جبر برداشت کرنے کی ہمت دے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جج صاحب سے گزارش ہے انصاف میں دیر ہوسکتی ہے اندھیر نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان تھے اور ہیں اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت معاشی، آئینی، اور سیاسی بحران سے دوچار ہے، بحران سے نکلنے کا واحد راستہ شفاف انتخابات ہیں، ہمیں اپنی ذاتی انا سے بالاتر ہو کر پاکستان کا سوچنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان مشکل میں ہے، ہم سب کو اپنے موقف اور حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا ہوگی، تاکہ پاکستان کے مفادات کو ٹھیس نہ پہنچے۔