جیل میں خود کو زیادہ محفوظ سمجھتا ہوں، بشرٰی بی بی سے ملاقات کا دورانیہ بڑھایا جائے، عمران خان

بدھ 13 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف آج سائفر مقدمے میں اٹک جیل کے اندر سماعت ہوئی، جہاں انہوں نے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ خود کو جیل میں زیادہ محفوظ سمجھتے ہیں لیکن بشرٰی بی بی سے ملاقات کا دورانیہ کم ہے اس کو بڑھایا جائے۔

آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے جیل میں سماعت کی۔ عمران خان کی لیگل ٹیم کے علاوہ پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔ عدالت نے عمران خان کا مزید 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 27 ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیاہے۔

سماعت کے آغاز میں عمران خان کو جیل میں جج کے سامنے پیش کیا گیا اور ان کی حاضری لگائی گئی۔ دوران سماعت جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے تفتیشی ٹیم کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت درج مقمدمے کا چالان جمع کروانے کا حکم دیا ہے اور آئندہ سماعت سے قبل حتمی چالان جمع کروانے کی مہلت دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے عمران خان سے جیل میں ملنے والی سہولیات سے متعلق استفسار کیا جس پر عمران خان نے اطمینان کا اظہار کیا، عمران خان نے اٹک جیل کے سیل میں ملنے والی سہولیات اور کھانے پینے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے جیل کی سیکیورٹی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ میں جیل میں خود کو باہر سے زیادہ محفوظ سمجھتا ہوں۔

سابق وزیراعظم نے عدالت سے اپنی اہلیہ سے ملاقات کا دورانیہ بڑھانے کی درخواست کی ہے۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے دورانیہ بڑھانے کا حکم دیدیا ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشرٰی بیگم کو اٹک جیل میں ہفتے میں ایک دن ملاقات کی اجازت ہے جس کا دورانیہ 30 منٹ تک کا ہوتا ہے۔

عدالت نے جیل حکام کو بطور سابق وزیراعظم عمران خان کو دی جانے والی سہولیات بہتر بنانے کے لیے بھی ہدایت دی ہیں۔

عمران خان کے لیگل ٹیم کے رکن بیرسٹر ابوزر سلمان نیازی کے مطابق عمران خان نے اپنی لیگل ٹیم سے آدھا گھنٹا ملاقات کی جس میں تمام کیسز پر قانونی مشاورت کے علاوہ سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔

عمران خان نے صدر عارف علوی سے متعلق استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آئندہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جس پر وکلا نے بتایا کہ تاحال انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرا پیغام صدر عارف علوی تک پہنچا دیں کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری کو پوری کرتے ہوئے انتخابات کا اعلان کریں۔

انہوں نے کہاکہ آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 روز کے اندر انتخابات کروانا لازمی ہیں اور صدر مملکت اپنی آئینی ذمہ داری فی الفور نبھائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp