نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن جلد اس نتیجے پر پہنچنے گا کہ الیکشن کی تاریخ کیا ہونی چاہیے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ صدر مملکت نے عام انتخابات کے لیے تاریخ تجویز کی ہے مگر اس کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔ ’الیکشن کمیشن کے مطابق مردم شماری کی منظوری کے بعد حلقہ بندیاں آئینی تقاضا ہے‘۔
مزید پڑھیں
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ نگراں حکومت عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی بھرپور معاونت کرے گی، ’میرے مطابق جنوری کے آخر میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو سکتا ہے‘۔
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں 6 نومبر کو عام انتخابات کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کر رہے ہیں
انہوں نے کہاکہ حکومت ملکی معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کیے جن کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی نشاندہی ہو چکی، ڈالر کی اسمگلنگ کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ریٹ پر اثر پڑ رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے مارکیٹ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بتدریج کم ہو رہی ہیں، امید ہے روپے کی قدر میں مزید استحکام آئے گا۔
نواز شریف سے متعلق فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے
انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے متعلق فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، قانون کے مطابق عدالتی احکامات پر عمل کریں گے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی جیسا سانحہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہو سکتا، پی ٹی آئی کی جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو میں اس عمل کی مخالفت کرتا۔