خیبرپختونخوا کی ایپکس کمیٹی نے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کی صدارت میں صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات، نگراں صوبائی وزیر خزانہ احمد رسول بنگش اور چیف سیکریٹری ندیم اسلم چوہدری کے علاوہ اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا، اور فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں غیر قانونی موبائل سموں، دھماکا خیز مواد، بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کے لیے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ادارے مل کر مربوط کارروائیاں کریں گے۔
نگراں وزیراعلیٰ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں غیر قانونی سرگرمیوں میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف بھی سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
غیر قانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ
اجلاس نے فیصلہ کیا کہ صوبے میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کے خلاف نفرت پھیلانے والوں کے خلاف بھی سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا، فورم کے شرکا نے عزم نے کیا کہ بھتہ خوری میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے سی ٹی ڈی کا خصوصی یونٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے شرکا کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں صوبائی سیکیورٹی سیکرٹریٹ کی اب تک کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔
ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے اب تک کی پیشرفت پر اظہار اطمینان
فورم نے اب تک کی پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا اور مزید بہتر انداز میں کام کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں کی طرف سے مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں اور ایپکس کمیٹی کے درمیان اشتراک کار کو مزید مربوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
اجلاس میں ہنڈی حوالہ کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف ایجنسیوں کی حالیہ کارروائیوں کی تعریف کی گئی، اجلاس میں اس کاروبار میں ملوث عناصر کے لیے قوانین کو سخت بنانے اور بینکنگ ٹرانزیکشن کے عمل کو آسان بنانے کے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔
وفاقی اداروں اور محکموں سے جڑے معاملات وزیراعظم کےساتھ اٹھانے کا فیصلہ
اجلاس میں ان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سلسلے میں وفاقی محکموں اور اداروں سے جڑے معاملات وزیراعظم کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کے لیے صوبے میں اسلحہ بنانے والے کارخانوں کی رجسٹریشن اور آڈٹ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
منشیات کی تیاری اور سپلائی کے خلاف کریک ڈاؤن کی حکمت عملی طے
اجلاس نے فیصلہ کیا ہے کہ منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مرکزی بااثر ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، ’اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام سمیت بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا‘۔
اجلاس میں سوشل میڈیا کے ذریعے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت اور فیک نیوز پھیلانے کو ناقابل برداشت قرار دیا گیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں فورم کے آئندہ اجلاس باقاعدگی کے ساتھ منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے موثر میکنزم بنایا جائے، وزیراعلیٰ اعظم خان
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان نے کہاکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کو معنی خیز بنانے کے سلسلے میں اس کے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے موثر میکنزم تیار کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا خطرناک اور ناقابل برداشت عمل ہے، ایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جائے۔
اعظم خان نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں منشیات کے استعمال کا رجحان تشویشناک ہے، اس سے ہماری نئی نسل تباہ ہو رہی ہے، منشیات تیار کرنے اور سپلائی کرنے والوں کے خلاف خصوصی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی ٹی ڈی بھتہ خوروں کے خلاف کارروائیوں پر خصوصی توجہ دے۔