پاکستان انٹرنینشل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے جس کے باعث قومی ایئر لائن کے لیے روز مرہ کے اخراجات، تنخواہیں اور آپریشنل اخراجات جاری رکھنا دشوار ہو گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کی مالی بحران کو دیکھتے ہوئے فلائٹ آپریشنز کو محدود کرنے کا پلان تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت کم منافع بخش روٹس پر چلنے والی پروازوں کی تعداد میں کمی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پی آئی اے کو فنڈز کا اجرا کرنے سے انکار کردیا ہے اور نجکاری کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کو قرض کی رقم ادا کرنے کے لیے کمرشل بینکس نے بھی انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے مالی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
پی آئی اے کے ملازمین کی تنخواہیں بھی تاحال جاری نہیں ہوئی اور صورتحال یہی رہی تو آئندہ ہفتے سے پی آئی اے کی فلائٹ آپریشنز سے متعلق پلان بی پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔
کون کون سے فلائٹ آپریشنز متاثر ہوں گے؟
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے اخراجات کو دیکھتے ہوئے پلان بی تیار کر لیا ہے جس کے مطابق کم منافع بخش روٹس پر چلنے والی مقامی اور بین الاقوامی پروازوں کی تعداد کم کر دی جائیں گی۔
اس وقت پی آئی اے کے فلیٹ میں موجود 31 جہازوں میں سے 15 جہاز گراونڈڈ ہیں جبکہ کچھ مزید جہاز بھی گراونڈ کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کراچی سے لاہور، اسلام آباد کراچی، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ کی پروازوں کی تعداد کو کم کرے گی جبکہ 15 سے 20 فیصد تک بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز بھی متاثر ہوں گے۔
بین الاقوامی روٹس میں سعودی عرب، کویت، اومان شامل ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی دمام، مسقت، اومان کی اور سعودی عرب کی جانے والی پروزوں کو 20 فیصد تک کم کردیا جائے گا۔
دوسری جانب پی آئی اے ترجمان عبد اللہ حفیظ خان نے اس حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ پی آئی اے کی بندش کے متعلق خدشات اور خبریں بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ فنڈز کے اجرا میں مصروف تھی اور تقاضے مکمل کرکے حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
پی آئی اے نے اس حوالے سے جمعے کو اعلامیہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے انتہائی ضروری ملکی اور بین القوامی ادائیگیاں کررہی ہے اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی کر دی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق پی آئی اے کا آپریشن تسلسل سے جاری ہے اور پروازیں آپریٹ ہو رہی ہیں۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پی آئی اے مضبوط بنیادوں پر قائم و دائم ہے اور ان حالات سے مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔