لیبیا میں سمندری طوفان ڈینئل نے ہولناک تباہی مچائی ہے۔ دو ڈیم ٹوٹنے کے بعد سیلاب کے باعث ہزاروں افراد ہلاک اور لاپتہ ہوچکے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔
یہ طوفان جہاں جہاں سے گزرا وہاں تباہی کی داستان چھوڑ گیا۔ گھرملبے کا ڈھیر بن گئے، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، کئی آبادیوں کا نام و نشان تک مٹ گیا۔ دکھ اور غم کی اس گھڑی میں وہاں ایک ایسا واقعہ بھی پیش آیا ہے جس سے وہاں کے لوگوں کے دلوں میں خوشی اور امید کی کرن جاگی ہے اور وہ اس واقعے کو معجزہ قرار دے رہے ہیں۔
اس واقعے کے مطابق، طوفان کو گزرے چار دن ہو چکے تھے۔ متاثرہ آبادیوں میں بچ جانے والے لوگ اپنے پیاروں اور بچے کھچے مال کی تلاش میں مصروف تھے کہ انہیں ایک بچے کے رونے کی آواز سنائی دی۔ وہ لمحہ لوگوں کے لیے حیران کن تھا۔
مزید پڑھیں
بچے کی رونے کی آواز سن کر شہری اور ریسکیو اہلکار اس جانب لپکے۔ ایک عمارت کے ملبے سے انہیں ایک نوزائیدہ بچی زندہ حالت میں روتے ہوئے ملی۔ بچی کی ’نال‘ ابھی تک اس کے بدن سے جڑی تھی۔ شدید طوفان اور عمارت کے منہدم ہو جانے کے چار روز بعد وہاں کسی کا زندہ بچ جانا ممکن نہ تھا۔ غمزدہ شہریوں کے لیے یہ معجزے سے کم نہ تھا۔
لوگوں نے اس واقعے کی ویڈیو بنائی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شیئر کی گئی اس ویڈیومیں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہریوں اور ریسکیو اہلکاروں کو ایک عمارت کے ملبے سے روتی ہوئی نوزائیدہ بچی ملتی ہے جسے وہ اٹھا کر فوراً کپڑے میں لپیٹ دیتے ہیں۔
*سبحان الله معجزة حقيقية وسط فيضانات ليبيا❗🇱🇾*
العثور على 👼🏻 رضيع بحبله السري حيث يبدو ان الام جهضت به في هول المصيبة ولم يتم العثور عليها ولكن المعجزة ان الطفل لا زال على قيد الحياة وبصحة جيدة وسط تلك الفيضانات !! 😨*سبحانك ربي ما ألطفك وأعظمك* ♥️ pic.twitter.com/jIgVe2WVh8
— mo7sin (@mo7sin2030) September 14, 2023
میڈیا رپورٹس کے مطابق، علاقے کے لوگ بچی کے ملنے کے بعد خدا کی حمد و ثنا بیان کرتے رہے۔ بعد ازاں بچی کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا مگر بدقسمتی سے اس بچی کی ماں یا خاندان کے دیگرافراد کے بارے میں ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
واضح رہے کہ لیبیا میں سمندری طوفان ڈینئیل اور بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب سے 11 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد لاپتا ہیں۔
سب سے زیادہ تباہی درنہ شہر میں ہوئی ہے جواس وقت کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے، جبکہ وہاں کے مئیر نے اموات 20 ہزار تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔