روس کے خلائی مشن کی چاند پر کرش لینڈنگ کی اصل وجہ کیا تھی؟

اتوار 17 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس کی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے چیئرمین یوری بوریسوف نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ماہ روس کا خلائی مشن لونا-25 خود کار بین السیارہ اسٹیشن رفتار کی پیمائش کرنے والے آلات کی خرابی کی وجہ سے چاند پر گر کر تباہ ہوا۔

بوریسوف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ خلائی راکٹ کی لینڈنگ کے طریقہ کار اور رفتار کی پیمائش کرنے والے آلات کی خرابی کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا کیونکہ “ایکسلرومیٹر کے اعداد و شمار کی بنیاد پر اصلاحی انجن نے کام کرنا بند نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خلائی گاڑی کے ایکسلرومیٹر، جو رفتار میں تبدیلیوں کو ٹریک کرتے ہیں، نے سوئچ آن نہیں کیے۔

ایجنسی کے سربراہ کے دعوؤں کے مطابق ماہرین فی الحال اِن آلات کے توقع کے مطابق کام کرنے میں ناکامی کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کے 16 ممکنہ نتائج میں سے 11 کو پہلے ہی دیکھا جا چکا ہے۔

بوریسوف نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے حادثے کے بعد سب سے پہلے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

سوویت یونین کے خاتمے کے بعد پہلا روسی خلائی راکٹ لونا-25 کو 11 اگست کو روس کے مشرق بعید میں واقع ووسٹچنی کاسموڈروم سے سویوز 2.1 بی راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔

خلائی جہاز کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا لیکن 19 اگست کو لینڈنگ کی کوشش کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

روسکوسموس کے مطابق اس کے فوری بعد لونا-25 ایک غیر متعین مدار میں منتقل ہو گیا اور چاند کی سطح سے ٹکرانے کی وجہ سے اس کا وجود ختم ہو گیا۔

حادثے کے چند روز بعد بوریسوف نے میڈیا کو بتایا کہ راکٹ کا انجن مناسب طریقے سے بند ہونے میں ناکام رہا اور متوقع 84 سیکنڈ کے مقابلے میں 127 سیکنڈ تک چلتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ ’ یقیناً اس مشن کے دوران کی گئی تمام غلطیوں کو مدنظر رکھے گا‘ تاکہ لونا -26، 27، اور 28 کے مستقبل کے مشن کامیاب ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp