عمران خان کی بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات نہ کرانے پر سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے رپورٹ طلب

پیر 18 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات نہ کروانے پر سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات ذولقرنین نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے اٹک جیل میں ویڈیو کال نہ کروانے پر دائر درخواست کی سماعت کی۔

تحریک انصاف کی جانب سے شیراز رانجھا جب کہ راجا نوید سرکاری وکیل کے طور پر پیش ہوئے۔

تحریک انصاف کے وکیل شیرازرانجھا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سیکرٹ ایکٹ یا پنجاب جیل قوانین مجرمان پر لاگو ہوتے ہیں، عمران خان سائفر کیس میں سزا یافتہ نہیں بلکہ جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں تاحال مجرم نہیں۔

تحریک انصاف کے وکیل نے دلیل دی کہ تمام ملزمان کو اٹک جیل میں ٹیلیفون پر بات کرنے کی سہولت گزشتہ 3 سالوں سے ملی ہوئی ہے، قاسم، سلیمان چیئرمین پی ٹی آئی کے سگے بیٹے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سے بچوں سے ٹیلیفون پر بات نہ کروانا ناانصافی ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے اور سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے میرٹ کی بنیاد پر مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ 26 ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہو رہا ہے، کیا معلوم اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ معاملات ادھر ہی حل ہو جائیں، میں وہیں ان سے بات کر لوں گا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے معاملے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp