پاکستان کے 29 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھانے والے جسٹس قاضی فائز عیسی 13 ماہ اور 7 دنوں تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔ ان کے بعد سپریم کورٹ کے موجودہ ججز میں سے 5 ججز بالترتیب اپنے مدت ملازمت کے اعتبار سے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز رہیں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیی آفریدی اپنی سینیارٹی کے اعتبار سے مختلف اوقات میں چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے تاہم کوئی اگر کوئی انہونی نہ ہوئی تو جنوری 2030 میں جسٹس عائشہ ملک پہلی خاتون چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گی۔
سپریم کورٹ کے موجودہ ججز کی سینیارٹی لسٹ میں اس وقت پہلے نمبر پر جسٹس قاضی فائز عیسی، دوسرے نمبر پر جسٹس سردار طارق مسعود، تیسرے نمبر پر جسٹس اعجاز الاحسن، چوتھے نمبر پر جسٹس سید منصور علی شاہ، پانچویں نمبر پر جسٹس منیب اختر اور چھٹے نمبر پر جسٹس یحیی آفریدی ہیں۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس سردار طارق مسعود 10 مارچ 2024 کو مدت ملازمت ختم ہونے کے باعث چیف جسٹس نہیں بن سکیں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی 25 اکتوبر 2024 کو ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن 9 ماہ اور 9 دنوں کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ اپنی ریٹائرمنٹ تک سنبھالیں گے۔
5 اگست 1960 کو مری میں پیدا ہونیوالے جسٹس اعجاز الاحسن نے لاہور سے بنیادی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1987 میں امریکہ سے قانون میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ 2011 میں جسٹس اعجاز الاحسن کو لاہور ہائیکورٹ کا جج تعینات کیا گیا بعد ازاں نومبر 2015 میں لاہور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس اور پھر جون 2016 کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا تھا۔
جسٹس سید منصور علی شاہ
جسٹس اعجاز الاحسن کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس سید منصور علی شاہ 5 اگست 2025 کو چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے اور 3 سال اور تین ماہ تک اس عہدے پر فائز رہنے کے بعد 27 نومبر 2027 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
ایچی سن کالج لاہور سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیمبرج یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کو 2009 میں لاہور ہائی کورٹ کا جج تعینات کیا گیا، 2016 میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور 2 سال بعد 2018 میں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا تھا۔
جسٹس منیب اختر
جسٹس سید منصور علی شاہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس منیب اختر 28 نومبر 2027 کو چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے اور ایک سال اور 15 دنوں تک اس عہدے پر فائز رہنے کے بعد 13 دسمبر ر 2028 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
جسٹس منیب اختر 14 دسمبر 1963 کو پیدا ہوئے، ایچی سن کالج لاہور، گورنمنٹ کالج لاہور، پرنسٹن یونیورسٹی امریکا اور پھر پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے ڈگریاں حاصل کیں۔ جسٹس منیب اختر نے 1990 میں اپنی وکالت کا آغاز کیا تھا۔ 2009 میں انہیں ایڈیشنل جج ہائیکورٹ تعینات کیا گیا بعد ازاں 8 مئی 2018 کو جسٹس منیب اختر کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کر دیا گیا تھا۔
جسٹس یحیی آفریدی
جسٹس منیب اختر کی ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی سینارٹی کے باعث جسٹس یحیی آفریدی 14 دسمبر 2028 کو چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے اور ایک سال اور ایک ماہ سے زائد عرصہ تک اس عہدے پر فائز رہنے کے بعد 22 جنوری 2030 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
23 جنوری 1965 کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہونیوالے جسٹس یحیی آفریدی نے ایچی سن کالج سمیت گورنمنٹ کالج لاہور اور پھر پنجاب یونیورسٹی سے ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کیمرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے 1990 میں بطور ایڈوکیٹ ہائیکورٹ وکالت کا آغاز کیا، 2010 میں پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج تعینات ہوئے، دسمبر 2016 میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اور بعد ازاں 28 جون 2018 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج تعینات ہو گئے۔
جسٹس عائشہ ملک
جسٹس یحییٰ آفریدی کی ریٹائرمنٹ پر جسٹس عائشہ ملک 23 جنوری 2030 کو پاکستان کی تاریخ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالیں گی۔
سپریم کورٹ میں کسی بھی جج کے چیف جسٹس بننے کا انحصار ان کی سینیارٹی اور عمر پر ہوتا ہے، ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 برس ہے جبکہ سپریم کورٹ میں سینیارٹی کا شمار سپریم کورٹ میں تقرر کی تاریخ سے ہوتا ہے۔
آئین کے مطابق موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد 65 برس سے کم عمر سینیارٹی لسٹ میں پہلے نمبر پر موجود جج کو چیف جسٹس تعینات کر دیا جاتا ہے اور 65 سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد عہدے سے ریٹائر کر دیا جاتا ہے۔