خیبرپختونخوا میں پبلک سروس کمیشن کے ڈائریکٹر کا قاتل کون؟ گتھی سلجھ گئی

منگل 19 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کے ڈائریکٹر کے قتل کے معاملے پر کیپٹل سٹی پولیس پشاور نے 4 ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا، پولیس کے مطابق ڈائریکٹر کے قتل میں پبلک سروس کمیشن کا ہی ملازم ملوث تھا جس نے ساتھیوں کے ساتھ مل اپنے ہی ڈائریکٹر کو راستے سے ہٹا دیا۔

ایس ایس پی آپریشن پشاور کاشف عباسی نے بتایاکہ پبلک سروس کمیشن کے ڈائریکٹر ایگزامینشن ارشد خان کے قتل میں ملوث کمیشن کے ملازم سمیت چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن سے مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

یاد رہے کہ 24 جولائی 2023 کو تھانہ شاہ پور کی حدود میں پبلک سروس کمیشن کے ڈائریکٹر ایگزامینشن ارشد خان کو دفترآتے ہوئے راستے میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

ایس ایس پی کاشف عباسی نے بتایاکہ قتل کا مرکزی ملزم سید نعمان شاہ ہے جس نے پبلک سروس کمیشن میں آفس اسسٹنٹ محسن علی اور 2 دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنایا۔ ملزم نعمان شاہ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیفنس سمیت دیگر آسامیوں کے لیے تحریری امتحان میں حصہ لیا تھا اور امتحان میں کسی بھی صورت پاس ہونا چاہتا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ نعمان شاہ معلومات کے لیے دفتر پبلک سروس کمیشن پشاورآتا جاتا تھا چونکہ ڈائریکٹر ایگزامینیشن ارشد خان فرض شناس اور ایماندار افسر تھا، اس لیے ارشد خان کو رکاوٹ سمجھ کر راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا اور ساتھی محسن نے بھی ان کا ساتھ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم محسن علی نے ملزم نعمان شاہ کو مبینہ طور پر مشورہ دیا کہ ڈائریکٹر ایگزامینیشن ارشد خان کو قتل کرکے راستے سے ہٹایا جائے تاکہ اس سیٹ پر کوئی ایسا بندہ آئے جس کے ذریعے اپنا کام نکال سکیں۔ ساتھ ہی 4 لاکھ 50 ہزار روپے اجرت دینے کا بھی وعدہ کیا۔

کاشف عباسی نے مزید بتایاکہ ملزم سید نعمان شاہ نے اپنے دوست ملزم حفیظ کو وادی تیرا سے پشاور بلا کر ان کے ساتھ ارشد خان کے قتل کا مشورہ کیا، پھر ملزم سید نعمان شاہ نے اپنے گروپ میں ساجد نامی ایک اور ملزم کو شامل کیا۔

ملزمان نے کئی بار ڈائریکٹر کا پیچھا کیا لیکن کامیابی نہ ملی

 مزید بتایا کہ تقریبا 4 دفعہ ملزمان ارشد خان کے قتل کے لیے گئے مگر موقع نہ ملنے کی وجہ سے ناکامی ہوئی، کاشف عباسی نے مزید بتایا کہ وقوع کے روز ملزم میرانجان باڑہ سے موٹر سائیکل پر رنگ روڈ چوک پشتخرہ آیا ملزم حفیظ نے ساجد کا دیا ہوا پستول 30 بور مرجان ہاسٹل سے لیا۔

سید نعمان شاہ پولیس کالونی سے رنگ روڈ چوک پشتخرہ آئے، سید نعمان شاہ ملزم میرانجان کے ساتھ موٹرسائیکل پر جبکہ حفیظ رکشے میں بیٹھ کر دوران پور کے لیے روانہ ہوئے۔

جب ملزمان دوران پور پہنچے تو حفیظ نے پستول میرانجان کے حوالے کیا اور جائے وقوعہ پر کھڑا ہو گیا، حفیظ سڑک کے دوسری جانب موٹرسائیکل کے پاس کھڑا ہوا جبکہ سید نعمان شاہ ریکی اور ارشد خان کے آنے کے اطلاع دینے کے لیے ملک سعد ٹاؤن گیا۔

پولیس کے مطابق ارشد خان موٹر کار میں گھر سے ڈیوٹی کے لیے روانہ ہوا تو سید نعمان شاہ نے حفیظ کو کال پر مطلع کیا، جونہی ارشد خان موٹر کار میں جائے وقوعہ کو پہنچا تو میرانجان نے اس پر 30 بور پستول سے فائرنگ کر کے قتل کردیا، ملزم موقع سے فرار ہو کر مرجان ہاسٹل غریب آباد پہنچا اور سید نعمان شاہ کو اور ساجد کو فون کرکے مرجان ہاسٹل غریب آباد طلب کیا۔

وقوعہ کے دن کے بعد ملزم سید نعمان شاہ نے ڈھائی لاکھ روپے اجرت حفیظ کو دیے جس پر ملزم حفیظ نے سید نعمان شاہ سے مزید ڈیڑھ لاکھ روپے کا مطالبہ کیا، جو تاحال نہیں دیے گئے۔ ملزم محسن علی نے ساڑھے 4 لاکھ روپے اجرت رقم تاحال سید نعمان شاہ کو نہیں دی۔

ملزم سید نعمان شاہ نے ڈائریکٹر ارشد خان کے قتل کی تمام منصوبہ بندی خود کی، پہلے ملزم حفیظ کو بعد میں ملزم ساجد کو اور تیسرے نمبر پر میرانجان (شوٹر) اور موٹر سائیکل کا بندوبست کیا اور منصوبہ قتل پائے تکمیل تک پہنچایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp