انڈیا کینیڈا سفارتی تعلقات منقطع ہونے سے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

بدھ 20 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد کی بنا پر بھارت اور کینیڈا کے سفارتی تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سفیروں کو ملک بدر کر دیا ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کشیدگی کا آغاز جی ٹوئنٹی اجلاس سے ہوا جہاں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور کینیڈا کے وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو کے درمیان کینیڈا میں سکھوں کے بھارت مخالف احتجاج کو لے گرما گرمی ہو گئی۔

سوموار 18 ستمبر کو کینیڈا کے وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو نے کینیڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی حکومت ملوث ہے اور بھارتی سفیر پون کمار بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ اس کے بعد بھارتی سفیر کو ملک بدر کر دیا گیا، جس کے جواب میں بھارتی حکومت نے بھی کینیڈین سفیر کو ملک چھوڑنے کے احکامات دے دیے۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ کینیڈین حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں اس معاملے پر تشویش ہے۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ بھارت کو اس قتل کی تفتیش کے سلسلے میں انڈیا سے تعاون کرنا چاہیے۔

اعلانیہ طور پر کسی غیرملکی سفیر کو ایجنسی اہلکار کہہ کر ملک بدر کرنا انوکھا واقعہ

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق کسی سفیر کو اعلانیہ طور پر خفیہ ایجنسی کا اہلکار ڈیکلیئر کر کے ملک بدر کرنا ایک انوکھا واقعہ ہے۔ اب تک سفرا کو خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار ڈیکلیئر کر کے ملک بدر کرنے کے زیادہ تر واقعات انڈیا پاکستان اور انڈیا چین کے درمیان ہوئے ہیں لیکن عام طور پر ان تفصیلات کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔ لیکن کینیڈا کی حکومت نے بھارتی سفیر کو اعلانیہ طور پر خفیہ ایجنسی کا اہلکار ڈیکلیئر کر کے ملک بدر کیا۔

بھارت سفارتی تعلقات میں آنے والی دراڑ کو جلد ٹھیک کر لے گا، سلمان بشیر

سابق سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے وی نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سفارت کار کے بارے میں پتہ چل جائے کہ وہ خفیہ ایجنسی کا اہلکار ہے تو اس کی تفصیلات کو خفیہ رکھتے ہوئے یا اعلانیہ طور پر اسے ملک بدر کیا جا سکتا ہے اور اسی طرح سے مختلف ممالک کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کینیڈا میں سکھوں کی ایک بہت بڑی تعداد آباد ہے، بھارت اور کینیڈا کے تعلقات کافی عرصے سے خراب ہیں۔ بھارت میں ہوئے جی ٹوئنٹی اجلاس کے دوران دونوں ملکوں کے سربراہان کے درمیان دوطرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ جبکہ اس واقعے کے بعد کینیڈا کے وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو نے امریکا اور برطانیہ سے اس سلسلے میں بات چیت کی ہے۔ سفارتی معاملات میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں، بھارت کے اس وقت امریکا کے ساتھ بہت مثالی تعلقات ہیں اور وہ جلد اس معاملے کو سلجھا لے گا۔

پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتا تھا، شمشاد احمد

پاکستان کے سابق سیکریٹری خارجہ شمشاد احمد نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتا تھا لیکن پاکستان اپنے بے شمار اندرونی مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ایک بڑی معیشت ہے اور وہ اس مسئلے کو سلجھا لے گا۔ جب نریندر مودی کو یورپ اور امریکا نے بلیک لسٹ کیا ہوا تھا تو پاکستان میں کچھ لوگ اس پر بہت بات کرتے تھے لیکن اس کے بعد نریندر مودی نے امریکا اور یورپ کے کامیاب دورے کیے۔

بھارت کینیڈا تنازع پر بات کرتے ہوئے شمشاد احمد نے کہاکہ اس طرح کے واقعات کے بہت دور رس نتائج نکلتے ہیں۔ سکھ ہندوستان میں اپنی خود مختاری کی جدوجہد کر رہے ہیں اور بھارت میں کوئی اقلیت بھی محفوظ نہیں۔ مسلمانوں کو بھارت میں بہت بے دردی سے مارا گیا ہے لیکن سکھ ایک نسبتاً بڑی قوت ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp