غلط معلومات کو روکنے کے لیے اپنی کوشش میں، مختصر ویڈیو ہوسٹنگ سروس ٹک ٹاک نے ایک نیا ٹول متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جو تخلیق کاروں کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ مواد کو لیبل کرنے میں مدد کرے گا۔
ایک نیوز ریلیز میں ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹول تخلیق کاروں کو کمپنی کی مصنوعی ذہانت کے ضمن میں مستعمل پالیسی کی باآسانی تعمیل کرنے میں معاونت کرے گا۔
مصنوعی ذہانت کے حوالے سے مذکورہ پالیسی کے تحت تمام تکنیکی ہیرا پھیری سے متاثرہ مواد، جو بظاہر حقیقت پسندانہ نظر آتا ہے، اس طرح لیبل کرنے کی ضرورت ہے جس سے دیکھنے والے کوپتا چل جائے کہ وہ جعلی یا پھر تبدیل شدہ ویڈیو دیکھ رہے ہیں۔
ٹک ٹاک ’ڈیپ فیکس‘ یعنی بظاہر حقیقی نظر آنیوالے مگر دراصل تبدیل شدہ یا پھر جعلی مواد پر قدغن عائد کرتا ہے، ان میں وہ ویڈیوز اور تصاویر بھی شامل ہیں، جو ڈیجیٹل طور پر مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی یا پھر تبدیل کی گئی ہیں، اور جو صارفین کو حقیقی دنیا کے واقعات کے بارے میں گمراہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیں
’ٹک ٹاک نجی شخصیات اور نوجوانوں کی گہرے نقالی یعنی ’ڈیپ فیکس‘ کی اجازت نہیں دیتا، لیکن فنکارانہ اور تعلیمی مقاصد سمیت بعض سیاق و سباق میں عوامی شخصیات کی تبدیل شدہ تصاویر کے ساتھ اسے قابل قبول سمجھا جاتا ہے۔‘
مزید برآں ٹک ٹاک کمپنی نے واضح کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ’مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ‘ ویڈیو لیبل کی جانچ شروع کر دے گی جو بالآخر ہر اس مواد پر لاگو ہو گی جس کا پتا چلتا ہے کہ اسے مصنوعی ذہانت کے ذریعے ترمیم یا تخلیق کیا گیا ہے۔
اپنے نام اور متعلقہ لیبل میں مصنوعی ذہانت کو واضح طور پر شامل کرنے کے لیے’یہ اس ایپ پر اثرات کا نام بھی بدل دے گا جس میں مصنوعی ذہانت کا عنصر شامل ہوگا۔
ٹک ٹاک کی جانب سے یہ قدم اس بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی دوڑ کس طرح غلط معلومات کی صنعت کو متاثر کرے گی۔
مثال کے طور پر، یورپی یونین مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ متن، تصاویر اور دیگر مواد میں لیبلز شامل کرکے غلط معلومات کے خلاف جنگ کو تیز کرنے کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز پر زور دے رہی ہے۔



















