سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نیب ترمیمی بل کالعدم قرار دیے جانے کے بعد نیب مقدمات دوبارہ سے بحال ہوچکے ہیں، اسی حوالے سے نیب کی جانب سے کیسز کا ریکارڈ 2 گاڑیوں میں احتساب عدالت پہنچا دیا گیا ہے۔
جمعرات کو نیب کی ٹیم نے 2 گاڑیوں سے بھری فائلز احتساب عدالت کے رجسٹرار کے حوالے کیں۔ نیب تفتیشی افسران نے رجسٹرار احتساب عدالت کے ساتھ ملاقات کی جس میں نیب کیسز کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کیسز مقرر کرنے کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
ذرائع کے مطابق رجسٹرار نے نیب کے تمام تفتیشی افسران کو ایک ایک کیس پر بریفنگ دینے کی ہدایات کی ہیں جس کے بعد کیسز کو نیب عدالتوں کے حوالے کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
اسلام آباد کی جوڈیشل کمپلیکس میں قائم نیب عدالتوں کا عملہ بھی واپس بلانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ نیب ترمیمی بل کے بعد اکثر مقدمات یا تو ختم کردیے گئے تھے یا ان کو دیگر عدالتوں میں منتقل کردیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے احتساب عدالتوں کے عملے کی بھی ٹرانسفر کر دی گئی تھی۔
اس وقت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں صرف ایک ہی جج تعینات ہیں جبکہ 2 عدالتوں میں کوئی جج تعینات نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے 80 سے زائد ریفرنسز کا ریکارڈ دوبارہ احتساب عدالت میں جمع کرایا گیا ہے۔ سابق وزراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف نیب ریفرنسز دوبارہ بحال ہوچکے ہیں۔
سابق وزیراعظم نوازشریف، یوسف رضا گیلانی اور آصف علی زرداری کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس، سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل بینکنگ کورٹس سے احتساب عدالت منتقل کر دیا جائے گا۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس بھی دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سید یوسف رضا گیلانی، نواز شریف، وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف اور دیگر اہم سیاسی و کاروباری شخصیات کیخلاف نیب ریفرنسز دوبارہ بحال ہو جائیں گے۔
اس سے قبل یہ تمام ریفرنسز نیب ترمیمی ایکٹ کا شکار ہوکر یا تو دوسری عدالتوں کو منتقل کردیے گئے تھے، یا پھر خارج کردیے گئے تھے۔