پی سی بی کے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کا کہنا ہے کہ کھلاڑی انجریز کا شکار ہیں اور اس کی ذمہ دار سابقہ انتظامیہ ہے، کیونکہ پچھلی انتظامیہ نے بہت سے کھلاڑیوں کو لیگ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی تھی جس کی وجہ سے وہ قومی ذمہ داری سے پہلے ان فٹ ہو گئے ہیں۔
گزشتہ روز پی سی بی کے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف نے مکی آرتھر، کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان اور سابق کپتانوں مصباح الحق اور محمد حفیظ کی سربراہی میں قومی کوچنگ اسٹاف سے ملاقات کی، جس میں ٹیم کی حالیہ کارکردگی، کھلاڑیوں کی فٹنس اور مستقبل کے منصوبوں کے ہر پہلو پر بات کی گئی تاکہ ٹیم میں مزید بہتری لائی جا سکے۔
گزشتہ روز ہونے والی میٹنگ میں، نیشنل کوچنگ اسٹاف جس میں ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، بیٹنگ کوچ اینڈریو پوٹک اور بولنگ کوچ مورنے مورکل کو بھی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر رپورٹ کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ جائزہ اجلاس میں ڈاکٹر سہیل سلیم نے بھی شرکت کی تاکہ کھلاڑیوں کی انجری اور کھلاڑیوں کی بحالی کے پروگراموں کے حوالے سے بریفنگ دی جا سکے۔
مزید پڑھیں
ٹیم کی حالیہ کارکردگی، کھلاڑیوں کی فٹنس، اور مستقبل کے منصوبوں میں بہتری لانے کے منصوبوں پر بات کی گئی، چیئرمین کمیٹی ذکاء اشرف نے کہاکہ بات چیت سے معلوم ہوا کہ پچھلی انتظامیہ نے بہت سے کھلاڑیوں کو لیگ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی تھی جس کی وجہ سے وہ اپنی قومی ذمہ داری سے پہلے ان فٹ ہوگئے۔
انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ سے نمٹنے اور قومی فرض کو ترجیح دینے کے لیے ایک فعال نقطہ نظر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارا جائزہ لینے کا ایک اچھا سیشن تھا اور ہم ایک ہی پیج پر ہیں۔
ذکاء اشرف کا کہنا تھاکہ ہمیں یقین ہے کہ ایشیا کپ میں حاصل ہونے والا تجربہ سیکھنے کا موقع تھا، اور اس سے آئی سی سی مینز ورلڈ کپ کی تیاری میں مدد ملے گی۔ ہماری ٹیم ٹیلنٹ سے بھری ہوئی ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ ان کے پاس اعلیٰ سطح پر مقابلہ کرنے اور جیتنے کی صلاحیت موجود ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارے پاس عالمی معیار کے بلے باز اور باؤلرز ہیں اور ہم انہیں میگا ایونٹ سے پہلے اچھی طرح سے تیار کرنے کے لیے ضروری سپورٹ اور وسائل فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

















