سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کی تحریک انصاف کے وفد سے اہم ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال، ملاقات سے متعلق عمران خان کو آئندہ ہفتے آگاہ کیا جائے گا، دونوں فریقین کے درمیان ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وفد اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کے درمیان ملاقات جمعرات کو اسلام آباد میں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا 3رکنی وفد ملاقات میں موجود تھا جس کی سربراہی سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کررہے تھے جبکہ ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن بھی شامل تھے۔
ملاقات میں شامل ایک رکن نے بتایا کہ محمد علی درانی نے اپنے پتے مکمل طور پر ظاہر نہیں کیے اور نہ ہی یہ بتایا ہے کہ ان کے پاس کس حد تک مینڈیٹ موجود ہے تاہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محمد علی درانی کی خواہش پر ملاقات کا انتظام صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی، اسد قیصر اور محمد علی درانی ماضی میں اسلامی جمیعت طلبا اور جماعت اسلامی کا بھی حصہ رہ چکے ہیں اس لیے تینوں کے پرانے تعلقات نے بھی ملاقات کی راہ ہموار کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے تاحال یہ نہیں بتایا کہ ان کے پاس کس حد تک مینڈیٹ موجود ہے اور وہ کس کا پیغام لے کر آئے ہیں البتہ ان کی خواہش یہی ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اس ملاقات کے حوالے سے آئندہ ہفتے اٹک جیل میں آگاہ کیا جائے گا جس کے بعد صدر مملکت اور محمد علی درانی کے درمیان ایک اور ملاقات ہوگی۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب محمد علی درانی ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے اس سلسلے میں متعدد ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں۔
جمعرات کو تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات سے قبل محمد علی درانی نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے بھی ملاقات کی تھی۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے اس ملاقات کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملاقات میں قومی یکجہتی کے حوالے سے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں قومی ہم آہنگی و یکجہتی کے لیے محمد علی درانی کی جانب سے پاکستان، جمہوریت اور فوج کے حوالے سے مرتب کردہ نکات کی اہمیت و افادیت پر اصولی اتفاق کیا گیا۔ تحریک انصاف کے وفد کی جانب سے ملک میں سیاسی ہم آہنگی کے فروغ اور بحران کے حل کیلئے محمد علی درانی کی کوششوں کا اعتراف کیا۔