انسانی جسم میں سور کے دل کی پیوندکاری کا دوسرا تجربہ، کیا یہ کامیابی بھی عارضی ہوگی؟

ہفتہ 23 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ڈاکٹروں نے تاریخ میں دوسری بار ایک  شہری کے جسم میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سور کے دل کی پیوندکاری کا کامیاب آپریشن کیا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دو روز گزرنے کے بعد مریض اب خوش گپیوں میں مصروف ہے اور کرسی پر بیٹھنے کے قابل بھی ہو چکا ہے۔

یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر کے سرجنز کی ٹیم نے بدھ کو یہ کامیاب آپریشن کیا تھا۔ میری لینڈ کی اسی ٹیم نے گزشتہ برس ایک شخص کے سینے میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سور کے دل کی پیوندکاری کی تھی مگر بدقسمتی سے وہ شخص صرف 2 ماہ تک زندہ رہا۔

اسپتال کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سور کا دل اس مرتبہ امریکی بحریہ کے سابق فوجی 58 سالہ لارنس فوسیٹ کو لگایا گیا ہے، آپریشن کے بعد وہ (مریض) خود سے سانس لے رہا ہے اور اس کا دل کسی بیرونی مدد کے بغیر بہتر انداز میں کام کر رہا ہے۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ لارنس دل کے عارضے میں مبتلا تھا اور اس کی حالت بہت زیادہ خراب تھی جسے ایک نارمل ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے ذریعے بھی ٹھیک نہیں کیا جا سکتا تھا، انہیں 14 ستمبر کو دل کی خرابی کی علامات ظاہر ہونے پر اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

لارنس کے مدافعتی نظام کو نئی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے ڈاکٹر اس کا تجرباتی اینٹی باڈی کے ذریعے علاج کر رہے ہیں، مدافعتی نظام کے مسترد ہونے کی علامات یا سور میں پیدا ہونے والے وائرس کی کسی مرحلے پر نشوونما جانچنے کے لیے اس کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ اس آپریشن میں جس سور کا دل استعمال کیا گیا ہے اس میں وائرس یا دیگر جراثیم کی موجودگی کا بھی قریب سے جائزہ لیا گیا تھا۔

ڈاکٹروں کی ٹیم میں شامل ڈاکٹر بارٹلے گریفتھ نے اپنے بیان میں کہا، ’ہم ایک بار پھر ایک قریب المرگ مریض کو ایک لمبی زندگی دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم لارنس کی بہادری اور اس آپریشن کے لیے ان کی آمادگی پر ان کے ناقابل یقین حد تک شکر گزار ہیں کیوںکہ ان کی وجہ سے اپنے شعبے سے متعلق ہمارے علم میں بے حد اضافہ ہوا ہے‘۔

اسپتال نے کہا ہے کہ لارنس کو تجرباتی علاج کے تمام خطرات سے آگاہ کیا گیا تھا جس کے بعد اس نے آپریشن کے لیے اپنی مکمل رضامندی ظاہر کی تھی۔

تاریخی کارنامہ سرانجام دینے والے سرجنز کی ٹیم میں پاکستانی ڈاکٹر بھی شامل

یہ تاریخی کارنامہ سر انجام دینے والی سرجنز کی ٹیم میں پاکستانی ڈاکٹر منصور محی الدین بھی شامل ہیں۔ وہ گزشتہ برس اسی طرح کا تجرباتی آپریشن کرنے والی ٹیم میں بھی شامل تھے۔ حالیہ آپریشن سے متعلق ان کا کہنا تھا، ’سور کے دل کو انسان میں کام کرتے دیکھنا ایک حیرت انگیز احساس ہے لیکن ہم کسی بھی چیز کی پیش گوئی نہیں کرنا چاہتے، ہم ہر دن کو فتح کے طور پر لیں گے اور آگے بڑھیں گے‘۔

آپریشن سے قبل لارنس نے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا، ’اب آگے کیا ہو گا یہ کسی کو معلوم نہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ میرے پاس ایک موقع ہے‘۔ ان کی اہلیہ این فوسیٹ نے اپنے بیان میں کہا، ’ ہم ایک دوسرے کے ساتھ مزید وقت گزارنے کے علاوہ کوئی اور توقع نہیں رکھتے‘۔

واضح رہے دنیا میں پہلی مرتبہ جس امریکی شہری کے دل میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سور کا دل لگا گیا تھا، اُن کی دو ماہ بعد موت واقع ہو گئی تھی۔ 57 سالہ ڈیوڈ بینیٹ دل کے مستقل عارضے میں مبتلا تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp