راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) نے راولپنڈی شہر کے اطراف موجود 484 ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سے 336 کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ ان سوسائٹیز کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جا رہا ہے جبکہ 8 سوسائٹیز کے مالکان کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
آر ڈی اے کی جانب سے غیر قانونی قرار دی گئی سوسائٹیز میں ایسی سوسائٹیز بھی شامل ہیں جن میں ہزاروں لوگ مقیم ہیں۔ ان میں سے بیشتر لوگوں کو معلوم نہیں کہ جس پلاٹ یا گھر کے انہوں نے لاکھوں روپے ادا کیے ہیں وہ پلاٹ یا گھر غیر قانونی سوسائٹی میں ہے۔
PHS – Rawalpindi Development Authority (rda.gop.pk)
غیر قانونی سوسائٹیز میں تخت پڑی میں واقع بحریہ ٹاؤن کا رفیع بلاک، اڈیالہ روڈ پر واقع بحریہ ٹاؤن فیز 9 اور فیز 8، کلر سیداں روات میں واقع بحریہ ٹاؤن، روات میں واقع نیشنل پولیس فاونڈیشن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، چکری روڈ پر واقع الحرم سٹی فیز 2، ٹھلیاں کٹاریاں میں واقع بلیو ورلڈ سٹی، چکلالہ میں واقع لائرز ٹاؤن، کوٹھا کلاں میں واقع گلریز ہاؤسنگ سکیم، ٹھلیاں میں واقع ایئرپورٹ ٹاؤن، ڈھاگل میں واقع او جی ڈی سی ایل ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی، اڈیالہ میں واقع خیابان قائد، چکری روڈ پر واقع راول ٹاؤن، کلیال میں قائم ڈیفنس ویو، ڈھاگل میں قائم بحریہ ٹاؤن ڈھاگل، چکلالہ میں واقع پام سٹی اور فضل ٹاؤن سمیت دیگر شامل ہیں۔
صرف 69 ہاؤسنگ سوسائٹیز قانونی ہیں: انور سیف جپہ، ڈی جی راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی
راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی سیف انور جپہ کے مطابق راولپنڈی شہر اور اس کے اطراف میں 484 ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جن میں سے 336 غیر قانونی ہیں جبکہ 79 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کا معاملہ ابھی آر ڈی اے میں زیر غور ہے، جبکہ صرف 69 ہاؤسنگ سوسائٹیز قانونی ہیں۔
ڈی جی آر ڈی اے نے کہا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کےخلاف آپریشن کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے اور اور اس فورس نے 40 غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیموں میں موجود غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیا ہے، اور 11 کے دفاتر کو بھی گرایا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ سوسائٹی مالکان کے خلاف مختلف تھانوں میں 80 مقدمات درج کرائے جا چکے ہیں۔ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی سوشل میڈیا پر تشہیر روکنے کے لیے بھی ایف آئی اے کو خط لکھا گیا ہے۔