مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی ’چیٹ جی پی ٹی‘ نے اب کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بھی قدم رکھ دیا ہے، جس نے ’ایسٹروپیکس‘ کے نام سے ایک ڈیجیٹل سکہ تیار کیا ہے ، جس نے آغاز میں ہی 12 ملین ڈالر کی حیرت انگیز کمائی کی ہے۔
فرضی نام کروئسنٹ ایتھ کے تحت کام کرتے ہوئے ڈویلپر نے چیٹ جی پی ٹی کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک کرپٹو معاہدے کا مسودہ تیار کیا اور پھر اسے اپنا بلاک چین ٹوکن قائم کرتے ہوئے اسے ’ایسٹروپی ایکس‘ کا نام دیا اور پھر اسے ’اے پی ایکس ڈالر‘ ($APX)کی علامت سے ظاہر کیا۔
ابتدائی طور پر چیٹ جی پی ٹی نے کرپٹو کرنسی کے لیے’فلفی یونیکورن کوائن‘ کا نام تجویز کیا، لیکن کروسنٹ ایتھ نے کرپٹو کرنسی کے میدان میں مزید بہتر نام کی تلاش شروع کیا اور پھر اس نے ’اے آئی چیٹ بوٹ‘ کے ساتھ مل کر نئے نام کی تلاش شروع کی جس نے اسے کرپٹو کرنسیوں کے بارے میں بے شمار معلومات فراہم کیں اور پھر اسی معلومات سے ’ایسٹروپیکس‘ کرپٹو کرنسی نے جنم لیا۔
ٹوکن کی اپیل کو بڑھانے کے لیے کروسنٹ ایتھ نے ’اوپن اے آئی، ڈی اے ایل -ای سے ایک اور ٹول استعمال کیا جسے ٹیکسٹ ٹو امیج اے آئی جنریٹر بھی کہتے ہیں۔ ٹوکن کی بصری نمائندگی تیار کرنے کے لئے ڈی اے ایل-ای کا استعمال کیا گیا تھا۔
’ایسٹروپیکس‘ کی ایجاد
ایک گمنام ایتھیریم ڈویلپر کروسنٹ ایتھ کے پاس ایک ایسا کوڈ جاری کرنے کا منصوبہ ہے جو اے آئی ٹولز کو ایتھیریم پلیٹ فارم پر نئے ای آر سی -20 ٹوکن تعینات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کروسنٹ ایتھ نے کہا کہ ’میں نے جو کیا اس کا مقصد جی پی ٹی کو سادگی کے ساتھ معیاری ای آر سی 20 معاہدے میں متعارف کروانا تھا، کیونکہ میں نے محسوس کیا کہ یہ اس کی پہلی کوشش کے لیے انتہائی محفوظ راستہ ہے۔
تاہم ڈویلپر کروسنٹ ایتھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کوئی بھی مختلف خصوصیات کے ساتھ ٹوکن بنانے کے لیے محفوظ کوڈ اپنی مرضی کے مطابق بنا سکتا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل سکہ بنانے کا خیال غیر معمولی طور پر ابھرا کیونکہ کروئسنٹ ایتھ کا مقصد ایتھیریم اسمارٹ معاہدوں کے ساتھ مل کر چیٹ جی پی ٹی کی صلاحیتوں کو تلاش کرنا تھا۔
جبکہ چیٹ جی پی ٹی براہ راست ایتھیریم پر ٹوکن نہیں تیار کر سکتا، ڈویلپرز ایپلی کیشنز کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے اور ٹوکن تخلیق کرنے اور ایتھیریم نیٹ ورکس سے لنک کرنے کے لیے اوپن اے آئی کے اے پی آئی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
’ایسٹروپیکس‘ کی تجارتی فتح
ڈیکریپٹ کے مطابق ’ایسٹروپیکس‘ نے کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں انتہائی متاثر کن آغاز کیا ہے اور صرف 24 گھنٹوں میں 12.9 ملین ڈالر کمائے ہیں۔ کروسنٹ ایتھ کے کوڈ نے چیٹ جی پی ٹی کو اوپن زیپلن معیارات پر عمل کرتے ہوئے ای آر سی -20 ٹوکن تیار کرنے کے لیے استعمال کیا۔
اے آئی سے تیار ہونے والی کرپٹو کرنسی کا بڑھتا ہوا رجحان
’ایسٹروپیکس ‘مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ کرپٹو کرنسیوں کی پہلی مثال نہیں ہے۔ صرف 4 ماہ قبل، ایک کرپٹو آرٹسٹ ریٹ مینکائنڈ نے جی پی ٹی -4 کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر ایک کرپٹو کرنسی ’ٹربو‘ تیار اور لانچ کی۔
مصنوعی ذہانت اور کرپٹو کرنسی کا امتزاج مسلسل ترقی کر رہا ہے ، جس سے ڈیجیٹل مالیاتی منظر نامے میں جدت طرازی کے نئے افق کھل کر سامنے آ رہے ہیں۔