نور مقدم اور سارہ کے لواحقین کی انصاف کے لیے دُہائی، ’جلد فیصلہ کریں ورنہ عوام کا سسٹم سے اعتماد اٹھ جائے گا‘

اتوار 24 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس سپریم کورٹ بننے کے بعد لوگوں کو امید ہو چلی ہے کہ اب اہم شخصیات اور سیاسی کیسوں کی سماعت کے بجائے عام آدمی کے کیسوں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر سنا جائے گا۔

اسی تناظر میں آج مشہور قتل کیس سارہ انعام اور نور مقدم کے لواحقین نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی ہے۔

سارہ انعام کو شوہر جبکہ نور مقدم کو دوست نے موت کے گھاٹ اتارا تھا، ان کے لواحقین نے عدالتوں سے انصاف کا مطالبہ کر دیا ہے۔

دوست کے ہاتھوں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ سارہ انعام کو جس بے دردی سے قتل کیا گیا وہ ناقابل بیان ہے، اس واقعہ کے بعد میں اور میری بیگم ان کے گھر گئے تو جس تکلیف سے یہ لوگ گزر رہے تھے ہمیں اس کا اندازہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 24 فروری 2022 کو میری بیٹی کے قاتل کو موت کی سزا سنائی گئی، ہائیکورٹ میں کیس گیا تو قاتل کو 2 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا گیا۔

نور مقدم کے والد نے کہاکہ اب میری بیٹی کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، اس لیے گزارش ہے کہ جلد از جلد فیصلہ سنایا جائے، اگر کیس ایسے ہی لٹکتے رہے تو لوگوں کا سسٹم سے اعتبار اٹھ جائے گا۔ انہوں نے سارہ انعام کا کیس بھی جلد نمٹانے کا مطالبہ کیا۔

نور مقدم اور سارہ انعام کے لواحقین پریس کانفرنس کےد وران آبدیدہ

پریس کانفرنس کے دوران نور مقدم اور سارہ کے لواحقین انصاف میں تاخیر کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔

میری بیٹی کے قاتل کو جلد سزا سنائی جائے، والد سارہ انعام

دوسری جانب شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام کے والد انعام الرحیم نے پریس کانفرنس میں کہاکہ ایک سال قبل میری بیٹی کو اسلام آباد میں قتل کیا گیا، اس وقت سے اب تک میری زندگی کا مشکل ترین وقت گزرا۔

انہوں نے کہاکہ شاہنواز نے سارہ سے لاکھوں درہم بٹورے اور پھر قتل کر دیا، اس کیس میں شاہنواز کا وکیل دلائل دینے کے لیے عدالت میں ہی نہیں آیا، جج صاحب نے کہا یہ کیس جتنی جلدی ہو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں اپنی بیٹی کے قاتل کو جلد از جلد سخت سزا سنانے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ 20 جولائی 2021 کو سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کی اسلام آباد میں ایک رہائشگاہ سے لاش برآمد ہوئی تھی۔

پولیس نے خاتون کو قتل کرنے کے شبے میں کاروباری شخصیت کے بیٹے ظاہر ذاکرجعفر کو گرفتار کیا تھا جس نے بعد میں اعتراف جرم کر لیا۔

دوسری جانب سارہ انعام کو قتل کرنے والا اس کا شوہر تھا، سینیئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے گزشتہ برس اپنی بیگم کو تلخ کلامی پر سر پر ’ڈمبل‘  مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp