خواتین کے لیے کان اور ناک چھدوانا ایک شوق بھی ہے اور ایک روایت بھی۔ بعض اوقات چھوٹی بچیاں کم عمری میں ہی کانوں میں چھید کروا لیتی ہیں اور پھر عیدین یا شادیوں پر کانٹے، بالیاں اور جھمکے پہن کر خوب انجوائے کرتی ہیں۔ دلہنوں کی تو بات ہی الگ ہے، کنگن اور چوڑیوں کی کھنک ایک طرف مگر دلہن کا نکھار ان کے جھمکوں اور نتھنی کے بغیر مکمل تصور ہی نہیں کیا جا سکتا۔
کان اور ناک چھدوانے کی روایت اور اہمیت اپنی جگہ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کان اور ناک چھدوانے کے بعد آپ کو ان مقامات پر انفیکشن بھی ہو سکتا ہے جو یقیناً آپ کی مشکلات کو بڑھا سکتا ہے۔
امریکی ریاست مشی گن کے وائن اسٹیٹ ڈرماٹالوجی انسٹیٹیوٹ کے پروگرام ڈائریکٹر اور ماہر امراض جلد ڈاکٹر سٹیون ڈیولوئی کا کہنا ہے کہ کان اور ناک چھدوانے کے عمل میں سب سے ضروری اور اولین شرط ہے آپ کسی کان اور ناک کسی تجربہ کار فرد سے چھدوائیں اور پھر کسی بھی ممکنہ انفیکشن سے بچاؤ کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنائیں:
جیولری پہنے رکھیں
کان اور ناک چھدوانے کے بعد جیولری کو 6 ماہ یا اس سے زائد عرصہ تک مسلسل پہن کر رکھیں، حتیٰ کہ سوتے وقت بھی جیولری پہن کر رکھیں اور اسے وقتاً فوقتاً گھماتی رہیں۔ اگر آپ چند دن میں ہی جیولری اتار دیں گی تو آپ کے کان اور ناک کے سوراخ بند ہو سکتے ہیں۔
صفائی کا خیال رکھیں
ہم سبھی جانتے ہیں کہ صفائی نصف ایمان ہے۔ جیسے گھر، گلی محلے اور شہر میں صفائی نہ ہونے سے مختلف بیماریاں پھیلتی ہیں، بالکل اسی طرح کان اور ناک چھدوانے کے مقامات کی صفائی نہ رکھنے سے انفیکشن پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ ان مقامات کو بغیر خوشبو والے کلینزر اور پانی سے کم سے کم دن میں ایک مرتبہ دھوئیں اورجھاگ کو اچھی طرح صاف کر لیں مگر خیال رہے کہ کان کے اندر پانی نہ جانے پائے۔
مزید پڑھیں
اپنے ہاتھوں کی صفائی بھی نہایت ضروری ہے، کیونکہ ہاتھوں کے ذریعے خطرناک جراثیم جسم میں بھی داخل ہو سکتے ہیں، لہٰذا ہاتھوں کو بھی ضرورت کے مطابق بغیر خوشبو والے کلینزر اور پانی سے دھوئیں۔
اینٹی بیکٹیریل صابن کا استعمال نہ کریں
اپنے کانوں اور ناک کے سوراخوں کو ہائیڈروجن پر آکسائیڈ یا اینٹی بیکٹیریل صابن سے نہ دھوئیں کیونکہ ان کا استعمال ٹھیک ہونے والی جلد کو نقصان پہنچناتا ہے۔
پیٹرولیم جیلی کا استعمال
کان اور ںاک کے چھدوائے گئے مقامات کو نم رکھنے کے لیے وہاں پیٹرولیم جیلی کا استعمال کریں۔ یاد رہے جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پیٹرولیم جیلی جار کے بجائے اس کی ٹیوب استعمال کریں۔
انفیکشن کی علامات
کان اور ناک چھدوانے کے بعد ضروری ہے کہ آپ اس کا باقاعدگی سے بغور معائنہ کریں۔ اگر چھدوائے گئی جگہ پر زخم کے باعث درد ہو، زخم کا رنگ سرخ یا پھر وہ پیلے رنگ کے ریشے سے بھرا ہوا محسوس ہو تو آپ کو فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔
زخم کا نشان بننا
اگر آپ کو محسوس ہو کہ کان یا ناک پر چھدوائی گئی جگہ پر جلد کا ابھار پیدا ہو رہا ہے تو سمجھ جائیں کہ یہ جلد پر زخم کا نشان بننے کا عمل ہے۔ اگر آپ کو انفیکشن کی علامات محسوس ہوں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنے معالج سے مشورہ کریں۔