مصنوعی ذہانت کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں؟

پیر 20 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مصنوعی ذہانت، یا AI، اس وقت ہر جگہ موجود ہے۔ AI اور مشین لرننگ کے بنیادی اصول ایک طویل عرصے سے روز مرہ زندگی میں استعمال کیے جا رہے ہیں۔ AI کی پہلی قدیم شکل ایک خودکار شطرنج تھی جسے 1951 میں انگلینڈ کی مانچسٹر یونیورسٹی سے کرسٹوفر اسٹریچی نے بنایا تھا۔
AI کی سب سے مشہور ایپلی کیشنز میں خود مختار گاڑیوں کی ترقی، چہرے کی شناخت کرنے والے سافٹ ویئر، ورچوئل اسسٹنٹس اور کاشتکاری سے لے کر گیمنگ تک  کی ایک بڑی صف شامل ہے۔

روزمرہ زندگی میں AI کے استعمال میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا جا سکتا ہے ، اس سلسلے میں اس طاقتور ٹیکنالوجی کو ملازمت دینے کے ممکنہ فوائد اور نقصانات جاننا بہت ضروری ہے ۔

مصنوعی ذہانت کو اپنانے کے چند فوائد اور نقصانات درج ذیل ہیں۔

بہتر کارکردگی اور درستگی:

AI کو ملازمت دینے کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ کاروباروں اور افراد کو  زیادہ وقت خرچ کرنے والے کام  کو خودکار بنانے میں مدد دے سکتا ہے ۔ مثال کے طور پر، AI کے ذریعے چلنے والے چیٹ بوٹس کسٹمر کیئر کے سوالات کے جوابات دے سکتے ہیں ۔ بہت سے شعبوں میں، طبی تشخیص سے لے کر مینوفیکچرنگ کے طریقہ کار تک، AI درستگی کو بھی بڑھا سکتا ہے۔

پرسنلائزیشن اور تخلیقی صلاحیتیں:

AI کمپنیوں اور تنظیموں کو اپنے صارفین کو زیادہ انفرادی اور موزوں تجربات دینے میں مدد کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، چیٹ بوٹس انفرادی مدد فراہم کر سکتے ہیں ۔ایسے کاموں کو خودکار بنا کر جو پہلے لوگوں کے لیے بہت مشکل یا وقت طلب تھیں، AI نئی قسم کی اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں کو بھی فعال کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کسٹمر کے تبصرے اور ترجیحات کا استعمال کرتے ہوئے، AI آرٹ، موسیقی، یا تجارتی ڈیزائن کے نئے کام بنا سکتا ہے

تعصب اور امتیازی سلوک کا امکان:

AI کے ساتھ سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ یہ پہلے سے موجود معاشرتی تعصبات اور امتیازات کو بڑھا سکتا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب AI الگورتھم اپنے ڈویلپرز کے تعصبات کی آئینہ دار ہوں یا نامکمل ڈیٹا کے ساتھ تیار کیے گئے ہوں۔ مثال کے طور پر، یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ چہرے کی شناخت کے الگورتھم سیاہ رنگ کے لوگوں کے لیے درست طریقے سے کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتے ، جو امتیازی نتائج پیدا کر سکتے ہیں

انحصار اور کمزوری:

تشویش یہ ہے کہ جیسے ہمارا AI پر انحصار بڑھتا جا رہا ہے، ہم ہیکس اور دیگر قسم کی تکنیکی خرابیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس کے لیے مسلسل آگاہی، سائبر سیکیورٹی میں سرمایہ کاری، اور رسک مینجمنٹ کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے عوامی تحفظ اور قومی سلامتی پر شدید اثرات پڑ سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار

سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع

نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت

پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر

ویڈیو

پاک افغان مذاکرات کامیاب، ٹی ٹی پی کی شامت، مولانا فضل الرحمان آگ اگلنے لگے

پاک افغان مذاکرات: ایک کے بعد ایک نیا گیم، نصرت جاوید نے حقائق سے پردہ اٹھادیا

اقراء یونیورسٹی اسلام آباد میں ٹیکسٹائل تھیسس ڈسپلے، طلبہ کا حیران کن تخلیقی کام

کالم / تجزیہ

مولانا فضل الرحمان ٹھیک شاٹس نہیں کھیل پا رہے

مذہب، فلسفہ اور ریاست

اگر  خوبرو ’دیئیلا‘ پاکستان میں آ جائے تو؟