آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ کوئی مسلمان مودی سرکار کی حکومت کا حصہ نہیں ہے،مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف ہے۔
آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب بھارتی پارلیمنٹ میں مسلم اراکین کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا جائے گا۔
اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی مسلمانوں کے ساتھ دشمنی نسل در نسل چلتی آ رہی ہے، کوئی مسلمان مودی سرکار کی حکومت کا حصہ نہیں، مودی سرکار خواتین اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں
سربراہ آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین نے کہا کہ بی جے پی کے رکن لوک سبھا نے مسلمان رکن کے بارے میں جو کچھ کہا ہے، مودی سرکار اس کی ویڈیو اپنے عرب دوستوں کو بھی دِکھائے اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو بھی دِکھائے کہ ہم بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ یہ سلوک کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کی لوک سبھا میں بی جے پی رہنما رمیش بڈوری نے مسلمان رہنما دانش علی کو ملا اور دہشتگرد کہا تھا، رمیش بڈوری نے دانش علی کو گالیاں اور دھمکیاں بھی دیں کہ ان کو لوک سبھا کے باہر دیکھ لیں گے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کے گھر پر کئی بار ہندو انتہا پسند حملہ کر چکے ہیں،20 فروری 2023 کو انتہا پسند ہندوؤں نے دہلی کے ہائی سیکیورٹی زون میں واقع اویسی کے گھر پر حملہ کیا۔
واضح رہے کہ 2014 سے اب تک اسد الدین اویسی کے گھر پر 4 مرتبہ حملہ ہو چکا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی مودی سرکار انتہا پسندانہ جذبات کو مزید بھڑکا کر مسلمانوں کو ملکی سیاست سے نکالنا چاہتی ہے۔