سابق وزیراعظم عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا عدالتی حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے، جس کے بعد انہیں اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹر عمیر نیازی کے مطابق عمران خان کے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کا حکم نامہ موصول ہوتے ہی ان کی منتقلی کا آغاز کردیا جائے گا۔
اٹک جیل میں کیا تیاریاں ہورہی ہیں؟
سابق وزیراعظم عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق گزشتہ روز خبریں سامنے آئیں کہ ان کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے جیل انتظامیہ نے وضاحت کی کہ وہ تاحال اٹک جیل میں ہی موجود ہیں اور منگل کو اٹک جیل میں ہی سائفر کیس میں ٹرائل کا آغاز ہوا۔
جیل ذرائع کے مطابق عدالتی حکم نامہ موصول ہوتے ہی انہیں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا جائے گا جبکہ ان کی منتقلی سے متعلق جیل میں تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اٹک جیل میں عمران خان کا سامان سمیٹا جارہا ہے جو پاکستان تحریک انصاف کی لیگل ٹیم وصول کرے گی۔
عمران خان کے سامان میں کتابیں، ایک عدد کرسی، بیڈ شیٹس، کٹلری اور تولیے زیر استعمال رہے ہیں، جو تحریک انصاف کی لیگل ٹیم وصول کرکے اڈیالہ جیل پہنچائے گی۔
کیا عمران خان نے اڈیالہ جیل منتقل ہونے سے انکار کردیا ہے؟
سابق وزیراعظم عمران خان نے سائفر کیس کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین سے استدعا کی تھی کہ وہ اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتے کیونکہ وہ اٹک جیل میں ایڈجسٹ کر چکے ہیں۔
اس حوالے سے عمران خان کے وکیل بیرسٹر عمیر نیازی نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست جب عدالت میں دائر کی گئی تھی اس وقت انہیں وہ سہولیات فراہم نہیں کی گئی تھیں، جن کے وہ حقدار تھے۔
’تاہم اب وہ جیل میں ایڈجسٹ ہوگئے ہیں اس لیے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ اڈیالہ جیل کے بجائے اٹک میں ہی رہیں گے۔‘
بیرسٹر عمیر نیازی کے مطابق عدالتی حکم نامہ ملنے کے بعد عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی کی کارروائی شروع ہوجائے گی۔