فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس میں انٹیلی جنس بیورو نے سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست واپس لینے کی اجازت مانگ لی ہے، دوسری جانب اسی کیس میں ایک اور درخواست گزار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل نے مقدمہ ملتوی کرنے استدعا کی ہے۔
انٹلی جنس بیورو (آئی بی) کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر متفرق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس 28 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر ہے، آئی بی نظرثانی درخواست کا دفاع نہیں کرنا چاہتی، ہم اپنی نظرثانی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ میں آئندہ جمعرات کو سماعت کے لیے مقرر فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں درخواست گزار سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل امان اللہ کنرانی کی جانب سے مقدمہ ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ وہ بلوچستان کے نگران وزیر قانون بن چکے ہیں لہذا وہ سپریم کورٹ میں شیخ رشید کے وکیل کی حیثیت سے پیش نہیں ہو سکتے۔
ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کی جانب سے دائر درخواست میں بتایا گیا کہ درخواست گزار شیخ رشید جیل میں ہیں جس کے باعث ان سے رابطہ بھی ممکن نہیں رہا ہے۔
واضح رہے کہ 21 ستمبر کو چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسی نے نظر ثانی کیس کی سماعت کے لیے اپنی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، جو 28 ستمبر کو فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت کرے گا۔