بلوچستان کے محکمہ تعلیم کالجز میں بڑے پیمانے پر بوگس بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ کے مطابق 11 مارچ 2022 کو محکمہ تعلیم کالجز کے افسران کی جانب سے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا جعلی نوٹیفیکشن سامنے آیا جس میں 15 خواتین کو بطور لیکچرار بھرتی کیا گیا۔
نوٹیفیکشن جاری ہونے کے بعد جعلی طور پر بھرتی ہونے والی لیکچررز نے مختلف کالجز میں جوائننگ دی جبکہ ایک سال تک تنخواہیں بھی وصول کرتی رہی ہیں۔
محکمہ تعلیم کالجز میں بوگس لیکچررز کی تعیناتی کا انکشاف ہونے کے بعد محکمہ نے اس اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن کو خط لکھا جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے اس اسکینڈل کی تحقیقات مکمل کرلیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ان خواتین سے بھاری رقوم لے کر جعلی آرڈرز دیے گئے ہیں۔
محکمہ اینٹی کرپشن نے تعینات ہونے والی 3 خواتین سمیت محکمہ تعلیم کالجز کے 4 ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ بوگس لیکچررز کی تعنیاتی میں ملوث سرغنہ کا سراغ لگا لیا گیا جس کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔