نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر قانون کے مطابق عمل ہو گا، اس حوالے سے حکومت وزارت قانون سے رائے لے گی۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ نگراں حکومت کی کسی سیاسی جماعت یا گروہ کے ساتھ کوئی وابستگی نہیں، ہم اپنا کام آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کر رہے ہیں۔
’کسی کو کوئی ڈیل یا ڈھیل نہیں دی جا رہی، 9 مئی واقعات کے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی‘۔
مزید پڑھیں
نگراں وزیراعظم نے کہاکہ لندن میں مختلف کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، ہمارا فوکس ملکی معیشت کو مضبوط کرنے پر ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس میں ہمیں کامیابیاں ملی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا، اس کے بعد حکومت الیکشن کے شفاف انعقاد کے لیے ہر طرح کی معاونت کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی سفارش پر فوج، پیراملٹری فورسز اور دیگر فورس کو مختلف جگہوں پر تعینات کیا جائے گا۔
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہے، اگر میں بھی اس میں ملوث ہوں تو سزا ملنی چاہیے۔
بھارتی دہشتگردی اب خطے سے نکل کر عالمی سطح پر پہنچ چکی
انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمیشہ سے بھارتی دہشتگردی کا شکار رہا ہے، اور اب بھارت کی دہشتگردی خطے سے نکل کر عالمی سطح تک پہنچ چکی ہے جس کی زندہ مثال کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ عالمی برادری کو بھارت کی اس دہشتگردی کا نوٹس لینا چاہیے۔
آئی ایم ایف کا ہم پر کوئی دباؤ نہیں
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا ہم پر کوئی دباؤ نہیں، نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کا فیصلہ ہمارا اپنا ہے جس کا فائدہ ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، بہت جلد قوم کو بہتر نتائج ملیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ کسی کے ساتھ کوئی ڈیل یا ڈھیل کا معاملہ نہیں ہو رہا، جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں ان کو سزا ملے گی۔