مصنوعی ذہانت کی قومی پالیسی کا مسودہ تیار، دسمبر تک حتمی شکل دینے کا اعلان

بدھ 27 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے مصنوعی ذہانت کی قومی پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا ہے ، جس پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد رواں برس کے اختتام تک حتمی شکل دی جائے گی۔

پاکستان کے عبوری وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف کے مطابق حکومت مذکورہ قومی پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی انڈسٹری اور اکیڈمی کے ماہرین پر مشتمل ایک پالیسی کمیٹی تشکیل دے رہی ہے۔

عبوری وزیر کا کہنا ہے کہ لوگوں کو مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کی مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے کیونکہ موجودہ دور میں مصنوعی ذہانت کا استعمال اہمیت اختیار کرچکا ہے۔

’اس ٹیکنالوجی کے زیادہ آسانی سے قابل رسائی ہونے کے ساتھ، دنیا بھر میں حکومتیں اور نجی شعبے روز مرہ کے کام انجام دیتے ہوئے اس کا فائدہ اٹھانا شروع کر رہے ہیں۔‘

پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی نے بھی اپریل میں تسلیم کیا کہ مختلف سرکاری شعبوں میں اے آئی کی شمولیت بہتر فیصلہ سازی کے عمل، ذاتی نوعیت کے طبی علاج، اور بہتر سیکھنے کے تجربات اور حل کا باعث بنے گی، جو پہلے ناقابل حصول تھے۔

لوگوں کو مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کی مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے، عبوری وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف

عرب نیوز نے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس قومی پالیسی کے بہت دور رس نتائج مرتب ہوں گے کیونکہ یہ ٹیکنالوجی انسانی وسائل کو قیمتی اثاثہ بنانے میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

’ہم نے اسے پالیسی کو عوامی مشاورت کے لیے عام کیا ہے۔ یہ ایک مسودہ پر مشتمل ہے جس نے بیرون ملک سمیت اندرون ملک سے بھی عوامی تبصرے حاصل کرنے میں ہماری مدد کی ہے۔ ہمارا ہدف دسمبر

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ترجمان کے مطابق ملک کی باضابطہ مصنوعی ذہانت کی قومی پالیسی کو منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیجنے سے پہلے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔

’یہ چار اہم نکات پر مبنی پالیسی ہے، جس میں آگاہی اور تیاری کے ذریعے مصنوعی ذہانت کو فعال کرنا، مصنوعی ذہانت کی مارکیٹ کو قابل بنانا، ایک ترقی پسند اور قابل اعتماد ماحول کی تعمیر، اور اس کی تبدیلی اور ارتقاء شامل ہیں۔‘

وزارت اطلاعات کے ایک حالیہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس ضمن میں ایک پالیسی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، جو پالیسی سے متعلق مشاورت کے عمل کی قیادت کرے گی اور مسودے کو حتمی شکل دے گی، کمیٹی کے اراکین میں صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے ماہرین ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp