بھارت ‘ناقدین کو خاموش کرنے’ کے لیے اینٹی منی لانڈرنگ قوانین بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

بدھ 27 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کی مودی حکومت اپنے مخالفین کو خاموش کرنے کے لیے نت نئے حربے اختیار کر رہی ہے، اب مودی سرکار نے ناقدین کو رام کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے انسداد منی لانڈرنگ قوانین کو بطور ہتھیار استعمال کرنا شروع  کر رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق  بھارت میں مودی انتظامیہ سول سوسائٹی کے کارکنوں اور دیگر ناقدین کو دبانے کے لیے منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے (ایف اے ٹی ایف ) کی سفارشات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

گزشتہ کچھ عرصہ سے بھارت میں سول سوسائٹی کی تنظیموں اور صحافیوں نے وزیر اعظم نریندرمودی کی حکومت کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی شکایت کی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے چیئرمین آکر پٹیل

بھارت 39 ممالک پر مشتمل ایف اے ٹی ایف کا 2010 سے ممبر ہے، ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ بھارت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی سفارشات کا غلط استعمال کر رہا ہے تاکہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو کام سے روکا جا سکے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سربراہ آکر پٹیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دہشت گردی سے نمٹنے کی آڑ میں مودی حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات کا فائدہ اٹھایا ہے، ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے ان قوانین کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں بھارت نے 20,600 سے زیادہ غیر سرکاری تنظیموں کے لائسنس منسوخ کیے ہیں، مودی حکومت نے صرف  2022 میں 6000 لائسنس منسوخ کیے ہیں۔

واضح رہے کہ 2020 میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر کام روکنا پڑا تھا۔

مودی حکومت نے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر غیر قانونی فنڈز لینے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برطانیہ سے بڑی مقدار میں اپنے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی ہے جو غیر قانونی ہے۔

 بھارت میں صحافی بھی مودی حکومت سے محفوظ نہیں ہیں، متعدد صحافیوں نے سوشل میڈیا پر مودی سرکار کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی شکایت کی ہے۔

مودی سے سوال مسلمان صحافی کو مہنگا پڑ گیا (فائل فوٹو)

جون 2023 میں وال اسٹریٹ جنرل کی صحافی سبرینا صدیقی کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جوبائیڈن اور بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سوال کرنا مہنگا پڑ گیا تھا۔

سبرینا صدیقی نے وال اسٹریٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم سے صرف بھارت میں جمہوریت سے متعلق سوال کیا جو ہندتوا نظریہ کے انتہا پسند پیروکاروں کو پسند نہیں آیا۔

اس سوال کے جواب میں بھارت کے اندر سے سبرینا کو آن لائن ہراسانی  کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور صحافیوں کی جانب سے انکشافات کے بعد نام نہاد جمہوریت کے چیمپئن بھارت کا اصل چہرہ کھل کر دنیا کے سامنے آ گیا ہے کہ بھارت میں صرف مودی کی طاقت چلتی ہے اور کوئی ان پر تنقید کرے تو اس کو خاموش کرنے کا کوئی بھی گھناؤنا حربہ ڈھونڈ لیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp