پاکستان میں ان دنوں ڈرامہ سیریل ’کابلی پلاؤ‘ ہاٹ ٹاپک بنا ہوا ہے اور اسے یوٹیوب پر بھی خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ ڈرامے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ لوگ گھروں میں ہی نہیں بلکہ دفاتر اور کام کی جگہوں پر بھی اس ڈرامے کی کہانی اور اس کے کرداروں کو موضوع گفتگو بنا رہے ہیں۔
نجی انٹرٹینمنٹ چینل کی پیشکش ڈرامہ سیریل کابلی پلاؤ کی کہانی اس کے نام کی طرح منفرد اور مزیدار ہے۔ ڈرامے میں اداکاروں خصوصاً احتشام الدین (حاجی مشتاق) اور سبینہ فاروق (باربینہ) کی جاندار پرفارمنس اور ان دونوں کرداروں میں پائی جانے والی کیمسٹری نے ناظرین کے ساتھ ساتھ پاکستان ڈرامہ اور فلم انڈسٹری سے جڑے اداکاروں کو بھی ایک خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔
یوں تو پاکستانی ڈراموں میں کئی مرتبہ ایسے شادی شدہ جوڑے دکھائے گئے ہیں جن کی عمر میں نمایاں فرق موجود ہوتا ہے مگر ڈرامہ کابلی پلاؤ میں حاجی مشتاق اور باربینہ کے درمیان عمر کے فرق کے باوجود ان کے رشتے میں پایا جانے والا خلوص، احترام اور محبت لاجواب ہے۔
ڈرامے کے مرکزی کردار احتشام الدین نے حال ہی میں وائس آف امریکا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ جب ڈائریکٹر کاشف نثار نے انہیں اس ڈرامے میں حاجی مشتاق کا کردار ادا کرنے کی آفر کی تو انہیں لگا کہ یہ بھی زیادہ سے زیادہ 6، 7 دن کا کام ہوگا کیونکہ ان کی عمر کے اداکاروں کو عموماً مخصوص کردار ہی آفر ہوتے ہیں۔
احتشام کا کہنا تھا جب انہوں نے سنا کہ کاشف کو ان کی 40، 50 دن کی دستیابی چاہیے اور یہ کہ وہ اس ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں تو ان کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا۔ احتشام کہتے ہیں، ’میرا دل چاہ رہا تھا کہ میں اس مصنف کے ہاتھ چوم لوں جس نے اپنے ڈرامے میں روایتی مرکزی کردار کے بجائے ایک غیر روایتی اور یکسر مختلف کردار کو اہمیت دی‘۔
مزید پڑھیں
ڈرامے میں باربینہ اور حاجی مشتاق کے تعلق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دونوں کرداروں میں پائی جانے والی کیمسٹری حقیقی نظر آتی ہے۔ احتشام الدین نے کہا کہ سبینہ فاروق ایک ٹیلنٹڈ اداکارہ ہیں اور انکشاف کیا کہ شروع میں وہ ان سے خوفزدہ تھیں کیونکہ انہوں نے کہیں سے سن رکھا تھا کہ احتشام الدین بہت جلد غصے میں آجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعد میں سبینہ کو معلوم ہو گیا تھا کہ احتشام الدین سے بات چیت کرنا اور اسکرپٹ پر گفتگو یا اس سے متعلق کوئی بھی سوال کرنا کس قدر آسان ہے۔ احتشام الدین کا کہنا تھا کہ یہی وہ جادو ہے جو آج کل آپ اپنی اسکرینز پر دیکھ رہے ہیں۔