بھارت میں مسلمانوں سے ناروا سلوک کی ویڈیوز اور خبریں آئے دن سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ بھارت میں جہاں مسلمان زیر عتاب ہیں وہیں باقی اقلیتوں کے لیے بھی زندگی گزارنا انتہائی مشکل ہے۔
اسی حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ بچے اور نوجوان خواتین کو سر عام تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ویڈیو بنانے والی خاتون کہ رہی ہیں کہ ‘یہ دیکھو مسلمانوں کو مارنے کے لیے آرہے ہیں یہ لوگ میں ویڈیو بنا رہی ہوں۔’ ویڈیو میں خاتون مزید کہتی ہیں کہ ‘مسلمانوں کو مت مارو مسلمانوں کو جھنڈے لگانے دو۔’
بھارتی کالم نگار اشوک سوین نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہندوستان کے شہر اندور میں عید میلاد النبی کے موقع پر اپنی گلی کو سجانے پر ہندو نوجوان مسلمان خواتین پر وحشیانہ حملہ کر رہے ہیں۔ مودی کے ہندوستان میں مسلمان اب اپنے تہوار بھی نہیں منا سکتے!
Hindu supremacists brutally attacking Muslim women for decorating their street on Eid-e-Milad Un Nabi in Indore, India. Muslims can’t even celebrate their festivals in Modi’s India anymore! pic.twitter.com/9S0I8V2I9V
— Ashok Swain (@ashoswai) September 26, 2023
ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا ہندو بالادستی، یا بالادستی کی کوئی بھی شکل، پنجرے میں قید رہنے والے پرندوں کی طرح ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اڑنا ایک بیماری ہے ان کا ماننا ہے کہ مختلف ثقافتوں کو اپنانا ایک بیماری ہے۔ آئیے ہم ایک ایسا معاشرہ بنانے کی کوشش کریں جہاں ہر فرد بغیر کسی خوف کےزندگی جی سکے۔
صارف نے مزید لکھا مذہبی اقلیتوں کو اپنے مذہب یا تہواروں کو امن سے منانے کے حق سے محروم کر دینا مایوس کن ہے۔ ہمیں کسی بھی قسم کی مذہبی بالادستی یا امتیازی سلوک کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔
Hindu supremacy, or any form of supremacy, is like birds born in a cage; they think flying is an illness they believe that embracing different cultures is an illness. Let us strive for a society where every individual can celebrate their faith without fear,
It’s disheartening to…— Shay Valentine (@thessvalentine) September 27, 2023
گفتگو مزید آگے بڑھی تو صارفین کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں موجود تشدد کرنے والے نوجوان انتہائی کم عمر ہیں ، اتنی سی عمر میں ایسی ذہن سازی انتہائی خطرے کی علامت ہے۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا لوگوں کو زندگی جینے دیں۔
Let people live.
— Muzamil Anwar (@MuzamilAnwar) September 27, 2023
واضح رہے کہ ایسا ہی ایک واقعہ چند روز قبل بھارت کے ایک علاقے میں بھی پیش آیا تھا جہاں انتہاپسندانہ سوچ رکھنے والی اسکول کی معلمہ نے 7 سالہ مسلمان طالب علم کو کلاس روم کے اندر توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا۔