نئی گاڑیوں میں مہنگی اور فیول ایفیشنٹ ہونے کے علاوہ کوئی خاصیت نہیں ۔ یہ بناوٹ کے اعتبار سے انتہائی ناقص ہیں اس لیے انہیں ڈسپوزایبل کاریں کہا جا سکتاہے۔ یہ ماننا ہے سنہ 1970 میں بنی خیبر ورکشاپ کے مالک کا جو پاکستان کے مختلف شہروں سے بھیجی جانے والی پرانی گاڑیوں کو ریسٹور کرتے ہیں۔ ان کے مطابق نوجوان پرانی گاڑیاں تیار کرانے کے زیادہ شوقین ہیں۔ اس رجحان کی وجہ ، پرانی گاڑی تیار کرانے کے فائدے اور اس پر آنے والے اخراجات بارے جانیے حسن ابدال سے خرم شہزاد کی ویڈیو رپورٹ میں۔۔