سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’فیس بُک‘ نے پاکستان میں عام انتخابات میں جعلی اور من گھڑت خبروں، دھمکیوں اور ہراسانی کے خلاف اقدامات اٹھا کر انتخابی عمل کو شفاف بنانے میں مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فیس بک نے ‘اپروچ ٹو پروٹیکٹ اینڈ سپورٹ کمیونٹی سیفٹی اِن پاکستان’ نامی مہم انتخابات سے قبل شروع کر دی ہے کیونکہ انتخابات کے دوران آن لائن سرگرمیوں میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ میڈیا سمیت معاشرے کے کئی طبقات کو ہراساں کرنے، غیر ضروری تنقید کے ساتھ ساتھ انہیں آن لائن دھمکیوں کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
ایشیا پیسفک میں غلط معلومات کی پالیسی کی سربراہ ایلس بوڈیساٹریجو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے لیے انتخابی مہم عالمی تجربات اور ماہرین کی رائے حاصل کر کے تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں انتخابات کی ساکھ کو برقرار اور انہیں صاف و شفاف بنانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ’گزشتہ برسوں میں، ہم نے اپنے پلیٹ فارمز پر انتخابات کے بارے میں اپنا ایک جامع نقطہ نظر اور حکمت عملی تیار کی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم غلط معلومات، نفرت انگیز تقاریر اور رائے دہندگان کی مداخلت کا مقابلہ کرتے ہوئے لوگوں کو ووٹنگ کے بارے میں قابل اعتماد معلومات دینے کی کوششوں میں بھرپور وسائل مہیا کرنے کے لیے سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں۔
میٹا کمپنی کے انتخابات کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات
ٹیکنالوجی کی معروف کمپنی ’میٹا‘نے اس بارے میں اپ ڈیٹس شیئر کی ہیں کہ اس کے اس پروگرام کے ذریعے کس طرح پاکستان میں آئندہ ہونے والے عام انتخابات میں پاکستانی کمیونٹی کو سوشل میڈیا پر تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عام انتخابات کے حوالے سے اٹھائے گئے ان اقدامات کے طور پر ایک انتخابی آپریشن ٹیم کی تشکیل اور نقصان دہ مواد سے نمٹنے کے لیے مضبوط پالیسیاں تیار کی گئی ہیں تاکہ غلط معلومات کو پلیٹ فارم پر روکا جاسکے، سیاسی اشتہارات کے لیے شفافیت میں اضافہ کیا جاسکے نیز ڈیجیٹل خواندگی اور شہری تعلیم کے پروگراموں کو بھی آگے بڑھایا جاسکے۔