مستونگ خودکش حملہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، خود کش حملہ آور کی شناخت کے لیے نادرا سے رابطہ کر لیا گیا ہے جبکہ حملہ آور کے جسمانی اعضا ڈی این اے کے لیے بھجوائے جا رہے ہیں۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مستونگ میں دھماکے کے مقام کے اطراف کی جیو فینسنگ بھی کروائی جارہی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ واقعہ کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث ہونے کے الزام میں تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ مستونگ جلوس پر گزشتہ روز خود کش حملے میں 59 افراد جاں بحق جبکہ 60 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
ترجمان سول اسپتال کوئٹہ وسیم بیگ نے بتایا ہے کہ مستونگ میں ہونے والے خود کش دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 59 ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 52 اموات نواب غوث بخش میموریل اسپتال میں ریکارڈ کی گئیں، 6 اموات سول اسپتال اور ایک زخمی بی ایم سی کمپلیکس میں دم توڑ گیا ہے۔
مستونگ خودکش حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا
مستونگ ربیع الاول کے جلوس میں ہونے والے خودکش حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ میں نا معلوم حملہ آوروں کیخلاف درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور ایکسپلوسیو ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق تحقیقات جاری ہیں تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔