سندھ ہائیکورٹ: 50 ہزار سے زائد مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم

پیر 2 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جسٹس کریم خان آغا کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ایم کیو ایم کے حماد صدیقی سمیت دیگر مفرور ملزمان کی عدم گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کی آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار عدالت میں پیش ہوئے اور صوبے بھر کے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔

آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار کی جانب سے عدالت میں پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صوبے سندھ میں 50 ہزار 58 ملزمان مفرور ہیں، صرف لاڑکانہ ڈویژن میں مفرور ملزمان کی تعداد 23 ہزار سے زیادہ ہے۔

صوبہ سندھ میں مفرور ملزمان کی اتنی بڑی تعداد کا علم ہونے پر جسٹس کریم خان آغا نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مفرور ملزمان کو گرفتار نہ کرنا بھی سنجیدہ جرم ہے، اتنی بڑی تعداد میں مفرور ملزمان کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔

آئی جی سندھ پولیس کو مفرور ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیتے ہوئے، جسٹس کریم خان آغا نے ریمارکس دیے کہ اس وقت صوبے میں کوئی سیاسی حکومت نہیں ہے، ملزمان کی گرفتاری پر کوئی ایم این اے ایم پی اے مداخلت نہیں کرے گا، صرف لاڑکانہ ڈویژن میں 23 ہزار مفرور ملزمان ہیں ڈی آئی جی لاڑکانہ کیا کررہے ہیں؟

جسٹس کریم خان آغا نے آئی جی سندھ پولیس  سے استفسار کیا کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوئی ایس او پی کوئی میکنزم تو ہوگا ؟ مفرور ملزمان کو گرفتار کرنا آپکی کی ذمہ داری ہے ہم کسی اور آئی جی پولیس کا انتظار نہیں کریں گے ، عدالت نے تمام 50 ہزار سے زائد مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ ، بینک اکاؤنٹس فوری بلاک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اہم عدالتی ریمارکس

عدالت نے مفرور ملزموں کے حوالے سے اپنے مزید ریمارکس دیے کہ بیشتر کیسز میں مفرور ملزمان کے نام، پتے ،ولدیت درست درج نہیں ہوتی ہے، منشیات کے کیسز میں تو صرف ملزم کا نام ہوتا ہے، وہیں اگر انتظامی معاملات بہتر کرلیے جائیں تو جرائم میں کمی آسکتی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ لاڑکانہ ڈویژن میں اتنی بڑی تعداد میں ملزمان کا مفرور ہونا سمجھ سے بالاتر ہے، جس پر آئی جی سندھ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ یہاں قبائلی اور دور دراز علاقے ہیں جس کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں ملزمان مفرور ہیں، مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔

جسٹس کریم خان آغا نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو نگراں حکومت سے بھی مفرور ملزمان کی گرفتاری میں معاونت کی توقع ہے، عدالت نے صوبے بھر کے مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ، بینک اکاؤنٹس اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین نادرا، وزارت داخلہ اور اسٹیٹ بینک سمیت دفتر خارجہ سے 23 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔

رپورٹ کے اعداد و شمار

سندھ ہائیکورٹ میں آئی جی سندھ پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق صوبے بھر سے مفرور ملزمان کی فہرست میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت 8 ملزمان بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں۔ چار مقدمات میں مفرور بانی ایم کیو ایم ضلع غربی کے ایک کیس میں  بھی 1992  سے لندن فرار ہیں۔

الطاف حسین کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ حیدر آباد ،سجاول اور ٹنڈو محمد خان کے مقدمات میں مفرور ہیں جب کہ بیرون ملک فرار دیگر ملزمان کی فہرست میں عدیل، خلیل احمد، راشد اقبال، عدنان عرف چیوڑا بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں 6102 ملزمان جب کہ ضلع جنوبی میں 4252، اور ضلع غربی سے 1908 ملزمان مفرور ہیں۔ حیدرآباد ڈویژن میں 6282 مفرور ملزمان میں سے 3 بیرون ملک فرار ہیں جب کہ میرپور خاص ڈویژن میں 536 مفرور ملزمان میں سے 3 بیرون ملک فرار ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاڑکانہ ڈویژن میں 23 ہزار 2 سو 57 ملزمان مفرور ہیں جب کہ شہید بے نظیر آباد سے 2 ہزار ایک سو 26 اور سکھر ڈویژن سے 4 ہزار 9 سو 87 ملزمان مفرور ہیں۔ سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی یعنی سی ٹی ڈی کی 608 مفرور ملزمان کی فہرست میں بیشتر سنگین جرائم میں نامزد کیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp