نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 تک بجلی کی قیمت میں 3 روپے 28 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کے نرخوں میں یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کی تمام اقسام کو متاثر کرے گا۔ منظور شدہ ٹیرف میں اضافہ صارفین کے بلوں پر الگ سے دکھایا جائے گا اور اس اضافے کے اثرات اکتوبر 2023 کے بلوں میں ظاہر ہوں گے۔
نیپرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے مارچ 2024 تک ہوگا۔ نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ حکومت کو بھجوایا تھا۔
ادھر ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 31.4 فیصد ہوگئی جو اگست میں 27.4 فیصد تھی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جولائی میں منظور کیے گئے 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے بعد سے ملک میں مہنگائی خاص کر کے توانائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔
نگراں حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں 2 مرتبہ بڑا اضافہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کی جانب سے کڑی شرائط کے بعد ہوا ہے۔ماہانہ بنیادوں پر ستمبر میں مہنگائی کی شرح میں 2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اگست میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔