نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرِ صدارت ہوا جس میں مختلف معاہدوں اور منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
پیر کو ہونے والے نگراں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نگراں وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر تکامل اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنکل ٹریننگ کمیشن کے مابین سروس لیول کے ترمیمی معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر ایریا اسٹڈیز سینٹر، یونیورسٹی آف پشاور اور کوروینس یونیورسٹی ہنگری کے سینٹرل ایشیا ریسرچ سینٹر کے مابین معاہدے کی یادداشت پر دستخط کی بھی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ خزانہ کی سفارش پر سمٹ بینک لمیٹڈ کا نام بینک مکرمہ لمیٹڈ رکھنے کی بھی منظوری دی ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے حکومت پاکستان اور حکومت ایکواڈور کے مابین معاہدے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے ڈپلومیٹک، آفیشل اور اسپیشل پاسپورٹ ہولڈرز باہمی طور پر ویزا سے مستثنیٰ ہوں گے۔
وفاقی کابینہ نے چیئرمین نادرا کے لیے وزارت داخلہ کی سمری پر تین مجوزہ ناموں میں سے لفٹیننٹ جنرل منیر افسر کی بطور چیئرمین نادرا (نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی) کی تقرری کی منظوری دے دی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ سلیکشن کمیٹی نے نادرا کے چیئر مین کے لیے 3 بہترین امید واروں کے نام شارٹ لسٹ کیے تھے۔ کابینہ نے تفصیلی غور خوض کے بعد نادرا کے نئے چئیر مین کے لیے لیفٹننٹ جنرل محمد منیر افسر کی تقرری کی منظوری دے دی۔
افراد ی قوت ہمارا سرمایہ ، انہیں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے، نگراں وزیر اعظم
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پیشہ وارانہ تعلیم اور فنی تربیت کے پروگرامز کو بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ ہنر مند افراد کی بیرون ملک روزگار مواقع بڑھانے کے حوالے سے اقدامات اٹھاے جائیں کیوں کہ افرادی قوت ہمارا سرمایہ ہے, افرادی قوت کو عصری تقاضوں کے مطابق ہنر کی فراہمی کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔
انہوں نے نگراں وفاقی کابینہ کو ہدایت کی کہ فنی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کے موجودہ تمام مراکز کو فعال کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی 6 ستمبر 2023 َاور 19 ستمبر 2023 کے اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی ہے۔