گزشتہ برس مون سون کی طوفانی بارشوں نے ملک کے چاروں صوبوں کو بری طرح متاثر کیا لیکن بلوچستان میں یہ سیلاب تباہی کی داستانیں چھوڑ گیا۔
صوبے میں سیلاب کے باعث 200 سے زیادہ افراد جاں بحق اور 400 سے زیادہ زخمی ہوئے جبکہ 12 ہزار سے زیادہ مکانوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 3 ہزار خاندان چھت سے مکمل طور پر محروم ہو گئے۔
صوبے میں سیلاب متاثرین کی داد رسی کے لیے حکومت نے اعلانات اور بڑے بڑے دعوے تو کیے لیکن مشہور گلوکارہ اور سماجی کارکن حدیقہ کیانی نے بلوچستان کے عوام کے لیے وہ کر دکھایا جو حکومت بھی نا کر سکی۔
مزید پڑھیں
چند روز قبل حدیقہ کیانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہاکہ اللہ کے فضل اور آپ کی بے لوث مدد سے ہم اپنے مقصد سے آگے نکل گئے۔
’میں نے پچھلے سال بلوچستان کے لوگوں، اپنی ماں اور اپنے ملک سے جو وعدہ کیا تھا وہ اب پورا ہو گیا ہے۔ ہمارا ابتدائی ہدف سیلاب متاثرین کے لیے 200 گھروں کی تعمیر تھا لیکن اب ہم نے بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے گاؤں تمبو اور کنڈی میں 370 گھر، 2 مساجد، 2 زچگی مراکز، ایک اسکول اور ایک کریانہ کی دکان مکمل کر لی ہے۔ گزشتہ سال کے دوران جمع ہونے والے تمام فنڈز کو مکمل طور پر استعمال کیا گیا ہے‘۔
حدیقہ کیانی نے اس پوسٹ میں مزید کہاکہ میں ہر اس شخص کی بہت مشکور ہوں جس نے اس مقصد کو حاصل کرنے میں ہماری مدد کی اور تعاون کیا۔ لوگوں نے ادویات، طبی سامان، پانی، خوراک، کپڑے، عام سامان اور بہت کچھ عطیہ کیا۔
نصیر آباد میں حدیقہ کیانی کی کاوشوں کو علاقہ مکین خوب سراہ رہے ہیں۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے غلام بنی نے کہاکہ ہم سماجی کارکن کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے گھروں کو دوبارہ سے آباد کیا۔