لاہور کے علاقے ساندہ کے قبرستان سے بچوں کی لاشوں کو قبروں سے نکالنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ساندہ پولیس نے ملزم عثمان کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش شروع کی تاہم جرم کی نوعیت اور ملزم کی ذہنی حالت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایس پی اقبال ٹاؤن کی ہدایت پر ماہر نفسیات سے رجوع کیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نفسیاتی بیماری کا شکار ہے، اس نے لاشیں نکالنے کا خیال دماغ میں بٹھا رکھا ہے اور وہ نفسیاتی بیماری کی وجہ سے ایسا کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم عثمان عرف مانی اب تک 5 بچوں کی لاشیں قبروں سے نکال چکا ہے، ملزم بچوں کی تدفین کے چند گھنٹے بعد قبر سے لاش نکال لیتا تھا اور ورثاء کو لاش نکالنے کی اطلاع بھی خود دیتا تھا۔ اپنے ابتدائی بیان میں اس نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ بچوں کی قبروں پر مٹی ڈالنے کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں
واضح رہے پولیس نے ڈی 2 قبرستان، ساندہ کے گورکن ریاض کی مدعیت میں ملزم کے خلاف دفعہ 297 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق پیر کی رات 8 بجے کے قریب گورکن ریاض نے ڈی 2 قبرستان میں 3 افراد کو ایک قبر سے لاش نکالتے ہوئے دیکھا۔
ریاض کے شور مچانے پر قبر کشائی کرنے والے بھاگنے لگے تو لوگوں نے ایک شخص کو پکڑ لیا جبکہ دیگر 2 فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پکڑے جانے والے شخص کا نام عثمان عرف مانی ہے اور وہ ساندہ، لاہور کا رہائشی ہے۔